کویت اردو نیوز 17 فروری: کویت بیرون ملک مقیم افراد کے لیے اقامہ کی توسیع کو ختم کرنے کے لیے تیار ہے جبکہ غیر ملکیوں کو ملک سے روانگی کے بعد زیادہ سے زیادہ 6 ماہ میں واپس آنا ہوگا۔
تفصیلات کے مطابق کویت نے کورونا وائرس سے پہلے کے اقدامات کی بحالی کے حصے کے طور پر بیرون ملک مقیم تارکین وطن کے لیے رہائشی اجازت نامے (اقامہ) کی غیر معمولی تجدید کو منسوخ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ تقریباً دو سالوں اور کوویڈ19 وبائی امراض کے پیش نظر سفری پابندیوں کی وجہ سے کویت نے اس قاعدے کے نفاذ کو روک دیا ہے جس کے تحت بیرون ممالک پھنسے غیرملکیوں کو زیادہ سے زیادہ چھ ماہ کی مدت میں ملک واپس آنا لازمی تھا اور ان کے اقاموں کو آن لائن تجدید کی اجازت دی گئی تھی۔
روزنامہ الانباء نے وزارت داخلہ کے ایک سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ عنقریب سرکاری اعلان میں مستثنیات کے الٹ جانے کا امکان ہے۔ وزارت نئے اقدامات کو لاگو کرنے سے پہلے مہینوں تک چلنے والی ایک مناسب رعایتی مدت دے گی”۔
ذرائع نے مزید کہا کہ "ایک متعلقہ سرکاری بیان جاری کیا جائے گا جس میں ملک سے باہر غیرملکیوں کی غیر حاضری کی اجازت کے خاتمے اور ان کے لیے اقامہ کی تجدید کی وضاحت کی جائے گی۔”
نئے اقدامات کے ساتھ غیر ملکی جو چھ ماہ یا اس سے زیادہ عرصے سے بیرون ملک مقیم ہیں انہیں کویت واپس آنا پڑے گا ورنہ ان کے اقامے خود بخود منسوخ ہو جائیں گے۔
"بیرون ملک رہنے والوں کے لیے اقامہ کی تجدید کی اجازت نہیں ہوگی اس طرح متعلقہ طریقہ کار کو بحال کیا جائے گا جس میں چھ ماہ سے زیادہ بیرون ملک قیام نہ کرنے کی ضرورت بھی شامل ہے جیسا کہ کورونا وائرس سے پہلے کی صورتحال تھی تاہم طبی اور تعلیمی استثنیٰ کو مدنظر رکھا جائے گا۔” یعنی ایسے افراد جو علاج معالجے یا تعلیمی غرض سے 6 ماہ سے زائد ملک سے باہر ہیں ان معاملات کو الگ طریقے سے دیکھا جائے گا اور انہیں چھوٹ دی جائے گی۔ ذرائع نے مزید کہا کہ غیر ملکی طلباء کو سال کے آخر میں چھٹیوں کے ساتھ ایک رعایتی مدت دی جانے کی توقع ہے۔
"اس طرح کے فیصلے صحت کے اعدادوشمار اور ملک کے اندر صحت کی صورتحال پر منفی اثر ڈالے بغیر مکمل بحالی کے امکان کے بارے میں وزارت صحت کی یقین دہانی سے منسلک ہیں”۔ یاد رہے کہ کویت کی 4.6 ملین کی مجموعی آبادی میں غیر ملکیوں کی تعداد تقریباً 3.5 ملین ہے۔