کویت اردو نیوز 14 اکتوبر: بنگلہ دیشیوں کی ملک بدری کے ساتھ ساتھ اسمگل شدہ رسد کی فراہمی کو ناکام بنا دیا گیا۔
تفصیلات کے مطابق ریاست کی جانب سے دی جانے والی امدادی سامان کی اسمگلنگ کا مقابلہ کرنے کے نتیجے میں سیکیورٹی اور کسٹم آفیسرز نے اسمگلروں پر چھاپے جاری رکھے جس کے نتیجے میں دو الگ الگ چھاپوں میں محکمہ برائے فوجداری تحقیقات کے اہلکاروں نے دو بنگلہ دیشی شہریوں کو جلیب الشویخ کے علاقے سے اپنی تحویل میں لے لیا جو حکومتی راشن اور سپلائی کو ایک جگہ پر محفوظ کر رہے تھے۔ سالمی بارڈر کے جوانوں نے بڑی مقدار میں راشن کی کھیپ ضبط کرلی جو کسی دوسرے ملک میں جا رہے تھے۔
پہلے قبضے کی تفصیلات کے بارے میں ایک سیکیورٹی ذرائع نے الرای کو بتایا کہ "فراونیہ انویسٹی گیشن (جلیب الشیوخ انویسٹی گیشن آفس) نے بنگلہ دیشیوں کو اس وقت گرفتار کیا جب انہیں جلیب میں ایک گودام کے وجود کی اطلاع موصول ہوئی جس میں سبسڈی کی ایک بڑی مقدار موجود تھی۔ تلاش ، نگرانی اور تفتیش کرنے پر انہوں نے اسے یقینی بنایا۔
انہوں نے مزید کہا کہ "جاسوسوں نے ایک ایسی فورس تشکیل دی جس نے اسٹور پر چھاپہ مار کر سامان قبضے میں لیا اور بنگلہ دیشی شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ دوران تفتیش ملزمان نے اعتراف جرم کرتے ہوئے کہا کہ "وہ یہ سامان سپلائی مراکز سے وصول کرنے کے بعد شہریوں سے اس سامان کی اصل قیمت پر خریدتے ہیں اور پھر انہیں کویت سے باہر دوگنی قیمتوں پر فروخت کرنے کے لئے اسٹور کر دیتے ہیں۔ "
مزید پڑھیں: آئی فون 12 منی اور پرو متعارف کر دیا گیا، قیمت اور فیچر کیا ہوں گے؟
تعلقات عامہ اور سیکیورٹی میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے جاری کردہ بیان کے مطابق ضبط شدہ مقدار میں ایک ہزار کلو چاول، 600 کلو چینی، 250 کلو دال، 36 گیلن کا تخمینہ لگایا گیا تیل اور بچوں کے فارمولے ( سوکھے دودھ) کے 48 کین قبضے میں لے لئے گئے ہیں اور ملزمان کو ملک سے جلاوطن کیا جارہا ہے۔
کسٹمز کی عمومی انتظامیہ نے ہر ایک کو خبردار کیا ہے کہ جو کوئی بھی اس حکومت کی جانب سے دئیے جانے والے اس راشن کی کسی بھی قسم کی خرید و فروخت کا حصہ بنے گا وہ خود کو قانونی احتساب کے سامنے لے آئے گا اور اس کے خلاف کسٹم اقدامات اٹھائے گا۔