کویت سٹی 10 جولائی: روزنامہ عرب ٹائمز کی شائع کردہ رپورٹ کے مطابق کئی اسامیوں پر کویتی شہریوں کی تقرری میں دشواری کا سامنا ہے۔
تفصیلات کے مطابق حالیہ شماریات کے مطابق وزارت خزانہ سے وابستہ 09 سرکاری ایجنسیوں میں اس وقت 563 ملازمت کی آسامیاں خالی ہیں تاہم کویتی شہریوں کو کم تنخواہ کی وجہ سے مختلف سرکاری اداروں میں کام کرنے میں ہچکچاہٹ کا سامنا ہے۔
سول ایجنسی (سی ایس سی) کے ذریعہ قرار داد نمبر 11/2017 کے اجراء کے بعد سے ان ایجنسیوں نے 184 کے قریب کویتی شہریوں کو ملازمتیں دیں اور 87 تارکین وطن کی سروس کو ختم کر کے کویتی شہریوں کو ان خالی عہدوں کی پیش کش کی۔
اعدادوشمار کے مطابق بہت سارے سرکاری ادارے کویتی شہریوں کی تقرری میں دشواری کا اعتراف کررہے ہیں کیونکہ کم تنخواہوں کی وجہ سے یا ایسی ملازمتوں پر ترجیح نہ ہونے کی وجہ سے وہ کویتی شہریوں کی تقرری میں مشکلات محسوس کرتے ہیں تاہم سرکاری ایجنسیاں کویت میں تارکین وطن کی تعداد کم کرنے سے دریغ نہیں کریں گی اور اس سلسلے میں کابینہ اور سی ایس سی کی ہدایت کے مطابق زیادہ سے زیادہ تارکین وطن کو انکے ملک روانہ کیا جائیگا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: فروانیہ کا لاک ڈاؤن جلد ختم کرنے کے امکانات
ان سرکاری ایجنسیوں نے داخلی ضوابط کے مطابق طے شدہ ماہانہ تنخواہوں کے سبب سالوں سے ان ملازمتوں کی آسامیوں کی تعداد میں اضافے کا جواز پیش کیا تاہم اس کے نتیجے میں کویتی شہری ایک سال سے بھی کم عرصے میں ان ایجنسیوں کے 34 سے زیادہ اشتہارات شائع ہونے کے باوجود ان ملازمتوں پر کام کرنے سے گریزاں ہیں۔ ان ایجنسیوں میں پبلک انسٹی ٹیوشن فار سوشل سیکیورٹی شامل ہے جس میں 180 ملازمت کی آسامیاں ہیں۔ دوسری طرف ایسے ادارے موجود ہیں جنہوں نے کویت کی سب سے زیادہ شرح ریکارڈ کی جیسے کویت کے مرکزی بینک جو تاریخ میں کویت کی سب سے زیادہ شرح 91.7 فیصد تک پہنچنے میں کامیاب ہوئے۔ اس نے غیر ملکی ملازمین کی تعداد کو 2.7 فیصد سے کم کرنے میں بھی کامیابی حاصل کی۔ رواں مالی سال کے دوران اس میں 97 کویتی شہریوں کو بھرتی کیا گیا ۔
اعدادوشمار نے انکشاف کیا ہے کہ وزارت خزانہ سی ایس سی پلان کے مطابق کویتائزیشن کی پالیسی کو نافذ کرنے کے لئے پرعزم ہے۔ اس نے متعدد ملازمتوں کے گروپس کے ملازمین کی خدمات ختم کردی ہیں اور غیر کویتی ملازمین کو دس انتباہات بھیجی ہیں تاکہ وہ اپنے کام کے خاتمے کے عمل کو مکمل کرنے کی جلد کوشش کریں۔
حوالہ: عرب ٹائمز