کویت اردو نیوز 18فروری: سول ایوی ایشن کی جنرل ایڈمنسٹریشن کی طرف سے کل جاری کردہ ایک سرکلر نے گزشتہ پیر کو وزراء کی کونسل کی طرف سے اعلان کردہ سفری پابندیوں کو کم کرنے کے فیصلوں کی تشریح میں ایک تنازعہ کو جنم دے دیا۔
شہریوں اور رہائشیوں کے ہر ایک کے لیے پابندیوں کو کم کرنے کے فیصلوں پر خوشی کا اظہار کرنے کے بعد اور ان کے نافذ ہونے سے 3 دن پہلے سول ایوی ایشن کی جنرل ایڈمنسٹریشن نے کل ہوائی اڈے پر کام کرنے والی تمام ایئر لائنز کو سرکلر جاری کیا کہ "پابندیوں کو کم کرنے کے فیصلوں میں صرف کویتی شہری شامل ہیں۔”
سرکلر کے مطابق اگلے اتوار سے غیر ویکسین شدہ افراد کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت صرف کویتی باشندوں تک ہی محدود ہے بشرطیکہ وہ ایک منفی پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ جس کی معیاد 72 گھنٹے سے زیادہ نہ ہو جمع کرائیں جس سے یہ ثابت ہو کہ وہ پرواز میں داخلے کی تاریخ سے 72 گھنٹے پہلے کورونا وائرس سے پاک ہیں جبکہ 16 سال سے کم عمر کے بچوں پر اس فیصلے کا اطلاق نہیں ہو گا۔
ہوائی اڈے کے ایک سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ غیرملکیوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی جائے گی سوائے ان لوگوں کے جنہوں نے مکمل حفاظتی ویکسین لگوائی ہے اور جن لوگوں نے حفاظتی ویکسین نہیں لگوائی یا حفاظتی ویکسین کا عمل مکمل نہیں کیا ہے ان کو ملک میں داخلے کی اجازت نہیں ہوگی۔ (وہ لوگ جنہوں نے کویت میں منظور شدہ ویکسین کی ایک خوراک حاصل کی تھی یا جنہیں 9 ماہ پہلے ویکسین کی دوسری خوراک ملی تھی)۔
ذرائع نے وضاحت کی کہ حفاظتی ویکسین لگوانے والے غیرملکیوں کو جہاز میں سوار ہونے سے پہلے 72 گھنٹے سے زیادہ کی مدت کے لئے منفی پی سی آر امتحان ضرور لانا ہوگا ان کی آمد پر 7 دن کا ہوم قرنطینہ لازم ہے جبکہ 7 دن کا یہ قرنطینہ پی سی آر ٹیسٹ کے ساتھ ختم ہوسکتا ہے جس کی تصدیق اس بات سے ہو کہ وہ "کورونا” سے پاک ہیں۔
سرکلر میں کہا گیا ہے کہ صحت کے حکام کی ہدایات کی بنیاد پر اتوار 20 فروری سے درج ذیل احکامات پر عمل کیا جائے گا:
پہلا: کویت سے روانگی:
تمام مسافروں کو کورونا وائرس سے متعلق صحت کی ضروریات کے بغیر ملک سے جانے کی اجازت ہے بشرطیکہ روانگی کے ملک میں داخل ہونے کے لیے صحت کی شرائط پوری ہوں۔
دوسرا: صرف شہریوں کے لیے ملک میں داخلہ:
کویت آنے والے تمام کویتی شہریوں کو ایک منفی پی سی آر ٹیسٹ سرٹیفکیٹ جمع کرانا ہوگا جو یہ ثابت کرتا ہو کہ وہ کورونا وائرس سے پاک ہیں اور اس پی سی آر کی مدت فلائٹ میں سوار ہونے کی تاریخ سے 72 گھنٹے سے زیادہ نہ ہو جبکہ یہ صرف ان کویتی شہریوں کے لیے ہے جنہوں نے کویت کی طرف سے منظور شدہ اینٹی کورونا وائرس ویکسین نہیں لی تھی نیز وہ لوگ جنہوں نے مطلوبہ ویکسین کی مکمل خوراکیں حاصل نہیں کی تاہم اس فیصلے میں 16 سال سے کم عمر کے بچے شامل نہیں ہیں۔
غیرملکیوں کا ملک میں داخلہ:
سرکلر کو واضح کرنے کے لیے، کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایک سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ ایسے رہائشیوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی جنہیں حفاظتی ویکسین نہیں لگی یا جنہیں ویکسین کی ایک خوراک کے ساتھ مکمل حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے گئے ہیں جبکہ صرف ان لوگوں کو ملک میں داخلے کی اجازت دی جائے گی جنہوں نے حفاظتی ویکسین کا عمل مکمل کر لیا ہے۔
حفاظتی ویکسین کے حامل رہائشیوں کو فلائٹ میں داخلے سے 72 گھنٹے قبل "پی سی آر” کے امتحان سے گزرنا پڑے گا جس سے یہ ظاہر ہوتا ہو کہ وہ کورونا وائرس کے انفیکشن سے پاک ہیں۔ ملک آمد پر 7 دن کی مدت کے لیے گھر میں قرنطینہ میں رہنا ہو گا جبکہ 7 دن سے پہلے گھر کا قرنطینہ اسی صورت میں ختم ہو گا اگر وہ "پی سی آر” کا ٹیسٹ کروائیں جس کا نتیجہ منفی ثابت ہوتا ہو۔
ذرائع نے تصدیق کی کہ سفری ضروریات کے بارے میں وزراء کی کونسل کے فیصلے صرف کویتی شہریوں سے متعلق ہیں جبکہ غیرملکی پہلے سے جاری کردہ سفری طریقہ کار کے تابع ہیں جبکہ سفارت کاروں کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔
جب ذرائع سے کچھ گروپوں کو شہریوں کی آمد کے لیے سفارتی مشن جیسے شرائط کو لاگو کرنے سے استثنیٰ دینے کے بارے میں پوچھا گیا تو انھوں نے جواب دیا کہ "ابھی تک اس معاملے پر کوئی فیصلہ نہیں کیا گیا، اس سلسلے میں صحت حکام کی جانب سے کوئی نئی ہدایات موصول ہونے پر فوری طور پر ایئر لائنز کو بھیج دی جائیں گی”۔
تمام قومیتوں کے کویتی رشتہ داروں کو اس فیصلے سے خارج کر دیا گیا ہے۔ کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کے ایک سرکاری ذرائع نے انکشاف کیا کہ تمام قومیتوں کے کویت کے فرسٹ ڈگری رشتہ داروں (شوہر، بیوی، بچے اور گھریلو ملازمین) کے ساتھ آنے والے شہریوں کو جن کو ویکسین نہیں لگائی گئی اور جنہوں نے حفاظتی ٹیکے مکمل نہیں کیے ہیں ان کو اجازت دی جائے گی اور وہ انہی شرائط کے تحت ملک میں داخل ہوں جو شہریوں پر لاگو ہوتے ہیں۔