کویت اردو نیوز 20 مارچ: پچھلے ہفتے ٹریفک اور آپریشنز سیکٹر نے صلیبیہ انڈسٹریل ایریا، حولی اور میدان حولی میں متعدد ٹریفک اور سیکورٹی مہمات چلائیں۔
ان مہمات میں فوجداری تحقیقات کے جنرل ڈیپارٹمنٹ، جنرل ڈیپارٹمنٹ برائے رہائشی تحقیقات، وزارت تجارت اور صنعت، عوامی اتھارٹی برائے صنعت، بجلی اور پانی کی وزارت اور کویت میونسپلٹی شامل تھیں جس کو "کمیٹی آف فائیو” بھی کہا جاتا ہے۔ تفصیلات کے مطابق جمعرات کو جاری ہونے والے ایک پریس بیان میں جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ کے پبلک ریلیشنز اینڈ میڈیا ڈیپارٹمنٹ کے ایک افسر میجر عبداللہ بوحسن نے وضاحت کی کہ ٹریفک اور آپریشنز سیکٹر نے صنعتی علاقوں میں خلاف ورزی کرنے والی ورکشاپس پر اپنی فیلڈ مہم جاری رکھی۔ ان مہمات کے نتیجے میں ٹریفک کی
مختلف خلاف ورزیوں پر 420 حوالہ جات جاری کیے گئے، 12 گاڑیوں کو امپاؤنڈ گیراج میں ریفر کیا گیا اور چوری کے مقدمات میں مطلوب تین گاڑیوں کو ضبط کیا گیا۔ اس مہم کے نتیجے میں وزارت تجارت اور صنعت کے انسپکٹرز کی جانب سے خلاف ورزی کی 51 رپورٹیں بھی جاری کی گئیں۔
وزارت بجلی و پانی کے انسپکٹرز نے 13 ورکشاپوں اور گیراجوں کو بجلی کی سپلائی منقطع کر دی۔ پبلک اتھارٹی فار انڈسٹری کی جانب سے تقریباً 63 گرفتاریوں کی رپورٹس جاری کی گئیں۔ جنرل ایڈمنسٹریشن آف ریذیڈنسی انویسٹی گیشن کے جاسوسوں اور مہم کے شرکاء نے 17 رہائشیوں کو اقامہ خلاف ورزی کرنے کے جرم کو پکڑ لیا۔ کویت میونسپلٹی کے انسپکٹرز نے نظر انداز ہونے والی گاڑیوں پر 260 وارننگ اسٹیکرز لگائے۔ انسداد جعل سازی اور جعل سازی کے محکمہ کے جنرل ڈیپارٹمنٹ آف کریمنل انویسٹی گیشن کے جاسوسوں نے چھ گاڑیاں ضبط کیں جن کی گاڑیوں کے ڈیٹا بیس میں کوئی معلومات نہیں تھیں۔
میجر بوحسن نے انکشاف کیا کہ ٹریفک پولیس چوکیوں کے ذریعے ایک ایشیائی باشندے کو گرفتار کرنے میں کامیاب رہی جو دس سال سے اقامتی قانون کی خلاف ورزی کر رہا تھا۔ انہوں نے مزید کہا کہ کچھ عرب باشندوں کو گرفتار کیا گیا جو غیر معمولی حالت (نشے کی حالت) میں تھے اسکے علاوہ متعدد نوجوان ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر گاڑیاں چلاتے ہوئے پکڑے گئے تھے۔