کویت اردو نیوز 20 مارچ: کویت قومی اسمبلی کے سپیکر مرزوق علی الغانم نے انسانی حقوق اور اصولی مسائل کو ایک معیار کے ساتھ نمٹانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ روسی یوکرائن کے بحران کو ایک معیار کے ساتھ نمٹانا جائز نہیں ہے جبکہ اسرائیلی حملوں کو مکمل طور پر مختلف معیار سے نمٹا جا رہا ہے۔
یہ بات انڈونیشیا میں منعقدہ انٹر پارلیمانی یونین کے صدر Duarte Pacheco کی موجودگی میں عرب گروپ کی نمائندگی کرنے والی عرب انٹر پارلیمانی یونین کی صدر بحرینی پارلیمنٹ کی اسپیکر فوزیہ زینال کی سربراہی میں رابطہ اجلاس میں شرکت کے دوران کویتی قومی اسمبلی کے سپیکر مرزوق الغانم کی مداخلت میں سامنے آئی۔
الغانم نے اپنی تقریر میں انٹر پارلیمانی یونین کے صدر Duarte Pacheco سے مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "انٹر پارلیمانی یونین کی صدارت ہر کسی کی نمائندگی کرتی ہے نہ کہ صرف یورپی بلاک کی۔”
الغانم نے مزید کہا کہ "ایک ایسے وقت میں جب چند ہفتے قبل شروع ہونے والے روسی یوکرائنی بحران کے لیے ٹھوس اقدامات کا مطالبہ کیا جا رہا ہے جس میں روس کو یونین سے نکالنے کے مطالبات بھی شامل ہیں ہمیں معلوم ہوا کہ اسرائیل کے لیے مکمل بے توقیری کی جا رہی ہے جو کہ سنگین جرائم اور مسلسل 60 سال سے زیادہ عرصے سے فلسطین پر قابض ہے۔”
الغانم نے مزید کہا کہ "ہم کسی بھی ملک پر دوسرے ملک کے قبضے کو قطعی طور پر مسترد کرتے ہیں کیونکہ میں ایک ایسے ملک سے ہوں جس نے 30 سال سے زیادہ عرصہ قبل قبضے کی لعنت کا سامنا کیا تھا لیکن اس کے ساتھ ساتھ ہمیں انسانی حقوق کی نوعیت کے مسائل تمام سیاسیات کے حوالے سے دوہرے معیار کے اصول کو مسترد کرنے پر زور دینا چاہیے۔”