کویت اردو نیوز 07 مئی: کویت کی وزارت صحت پبلک اتھارٹی فار فوڈ اینڈ نیوٹریشن (پی اے ایف این) کے ساتھ رابطہ کر رہی ہے تاکہ فوڈ پوائزننگ کے کیسوں کو کم کیا جا سکے اور اصل وجوہات کا پتہ لگایا جا سکے جو
حالیہ دنوں میں کچھ ریسٹورنٹس سے لیے گئے کھانے کے سامنے آنے کے بعد ان میں اضافہ ہوا ہے۔ باخبر ذرائع نے روزنامہ الانباء کو بتایا کہ مضر صحت کھانا دینے کی وجوہات جاننے کے لیے دونوں فریقین کے درمیان تحقیقات جاری ہیں جبکہ پی اے ایف این کھانے پینے کی اشیاء پر کنٹرول کو سخت کرنے کے لیے طریقہ کار ترتیب دے رہا ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ صحت کی سہولیات میں موجود طبی عملے کو ہدایت کی گئی ہے کہ جب بھی فوڈ پوائزننگ کا کوئی کیس سامنے آئے تو ہر ہیلتھ ریجن میں پی اے ایف این کوآرڈینیٹر کو مطلع کریں تاکہ شہریوں اور رہائشیوں کے بہترین مفاد میں
اصل وجوہات کا پتہ لگانے کے لیے کھانے کے نمونے لیے جا سکیں اور ان کے خلاف تادیبی اقدامات کیے جا سکیں۔ یہ وزارت صحت اور فوڈ اینڈ نیوٹریشن اتھارٹی کے درمیان صحت کے شعبے میں تعاون کو اپ گریڈ کرنے کے علاوہ ہے۔
ذرائع نے انکشاف کیا کہ وزارت صحت نے مشتبہ فوڈ پوائزننگ کے واقعات کی فوری رپورٹنگ کی درخواست کی ہے اور ان جگہوں پر ماحولیاتی رپورٹس بھیجنے کا مطالبہ کیا ہے جہاں مشکوک کھانے تیار کیے گئے تھے اور ان کی صحت کے تقاضوں کی تعمیل کی گئی تھی۔ ذرائع نے بتایا کہ وزارت صحت نے کھانا پکانے والے ملازمین کی صحت کی حالت کی تصدیق کرنے کی ضرورت کا مطالبہ کیا اور اس بات کو یقینی بنایا کہ کھانا تیار کرنے والے ملازمین کو کوئی ظاہری بیماری نہیں ہے۔ اس کے علاوہ وزارت نے ڈیوٹی کے دوران ہیلتھ ورکرز کے پاس ‘ایف آئی ٹی’ آئی ڈی رکھنے کو یقینی بنانے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔