کویت اردو نیوز 31 مئی: کویت کا بین الاقوامی ہوائی اڈہ دنیا کے 10 ایسے ہوائی اڈوں کی فہرست میں دوسرے نمبر پر آ گیا ہے جن کی کارکردگی سب سے بری ہے جس کی رپورٹ جرمن ویب سائٹ "ائیر ہیلپ” جو ایئر لائن کے شعبے میں سفری ضروریات اور خلل کے انتظام میں مہارت رکھتی ہے۔
بزنس انسائیڈر کے مطابق درجہ بندی تین اہم نکات پر مبنی تھی جس کی بنیاد پر وقت پر کارکردگی، سروس کے معیار، کھانے اور ہوائی اڈوں پر اسٹورز کی پیمائش کی گئی تھی تاہم بزنس انسائیڈر نے جو فہرست استعمال کی ہے وہ 2019 کی ہے اور اس لیے مقامی طور پر شیئر کی جانے والی فہرست پرانی ہے۔ فہرست کے مطابق پرتگال کے لزبن پورٹیلا ہوائی اڈے کو دنیا کے بدترین ہوائی اڈے کے طور پر پہلے نمبر پر رکھا گیا، کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے کو دوسرے نمبر پر جبکہ نیدرلینڈ کا آئندھوون ہوائی اڈہ دنیا کے بدترین ہوائی اڈوں کی فہرست میں تیسرے نمبر پر ہے۔
فہرست میں چوتھے نمبر پر رومانیہ کا ہنری کوانڈا انٹرنیشنل ایئرپورٹ، پانچویں نمبر پر مالٹا انٹرنیشنل ایئرپورٹ، چھٹے نمبر پر مانچسٹر ایئرپورٹ، ساتویں نمبر پر پیرس اورلی ایئرپورٹ، آٹھویں نمبر پر پرتگال کا ہی پورٹو ایئرپورٹ، نویں نمبر پر
کینیڈا کا بلی بشپ ٹورنٹو سٹی ایئرپورٹ جبکہ لندن گیٹوک کا ایئرپورٹ جس نے اسے فہرست میں دسویں پوزیشن حاصل کی ہے۔ دوسری جانب قطر کا حمد انٹرنیشنل ایئرپورٹ دنیا کے بہترین ایئرپورٹس کی فہرست میں سرفہرست ہے جس نے دس میں سے مجموعی طور پر آٹھ اعشاریہ انتالیس کے ساتھ ایک سو اکتیس دیگر ایئرپورٹس کو پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ ہوائی اڈوں کو تین معیارات کی بنیاد پر دس نکاتی پیمانے پر اسکور کیا جاتا ہے جو وقت کی کارکردگی اور روانگی اور آمد کے اوقات کی درستگی کو ماپتا ہے اور ہوائی اڈے کے مجموعی اسکور کا 60 فیصد نمائندگی کرتا ہے۔
بيزنس إنسايدر: #مطار_الكويت.. ثاني أسوأ مطار في العالم
• وفقا لموقع «إيرهلب» الألماني المتخصص في متطلبات #السفر
• مطار #لشبونة الأسوأ عالمياً.. و«جاتويك» في المرتبة العاشرةhttps://t.co/W0JmD3X2UK
— القبس (@alqabas) May 30, 2022
سروس کا معیار اسکور کا مزید بیس فیصد حصہ ڈالتا ہے اور اس کا اندازہ کسٹمر سروس کے معیار سے کیا جاتا ہے، سیکیورٹی کے انتظار کے اوقات کتنے تیز ہیں، ہوائی اڈہ کتنا صاف ستھرا ہے، کھانے اور دکانیں اسکور کا حتمی بیس فیصد حصہ بناتی ہیں جبکہ ان مسافروں سے بھی ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے جو ایک سے پانچ کے پیمانے پر اپنے کھانے اور خریداری کے اختیارات کی درجہ بندی کرتے ہیں۔