کویت اردو نیوز 19 جون: سعودی عرب کے صحرائے عجمان میں ایک ہولناک حادثہ پیش آیا جس میں ایک کویتی شخص اور اس کا 8 سالہ بیٹا پیاس سے ہلاک ہو گئے۔ باپ بیٹے نے صحرا کا سفر کیا جہاں ان کی بھیڑیں چرتی تھیں۔ مقامی سعودی میڈیا کے مطابق واپسی پر ان کی گاڑی
ریت میں پھنس گئی جس کے دوران وہ مدد کے لیے کسی سے رابطہ نہ کر سکے۔ یہ المناک واقعہ اس وقت پیش آیا جب 82 سالہ والد جو کہ صحرائی راستوں میں اپنی مہارت کے لیے مشہور تھا اور اس کا 8 سالہ بیٹا سعودی عرب کے النیریہ گورنری کے قریب ایک صحرائی مقام پر گئے جہاں ان کی گاڑی ریٹ میں پھنس گئی۔ باپ کی گاڑی کو ریت سے نکالنے کی کوششیں ناکام ہوئیں تو اس نے مدد کی غرض سے اپنے بیٹے کو وہی چھوڑ کر قریبی علاقے کی طرف خود پیدل ہجرت کرنے کا فیصلہ کیا جو کہ اس جگہ سے 25 کلومیٹر کے فاصلے پر تھا جس کے بعد
اس کا موبائل فون کا رابطہ بھی منقطع ہو گیا اور راستے میں ہی پیاس اور گرمی کی شدت کی وجہ سے دم توڑ گیا جبکہ 8 سالہ چھوٹا بچہ 46 ڈگری سینٹی گریڈ درجہ حرارت والے علاقے میں اپنے والد کا انتظار کر رہا تھا جہاں وہ پانی کی کمی اور 46 ڈگری سینٹی کی گرمی برداشت نہ کر سکا اور جاں بحق ہو گیا۔
دونوں متاثرین کے اہل خانہ نے بتایا کہ حادثے کی صبح والد نے ان سے فون پر رابطہ کیا تھا۔ اس نے انہیں اطلاع دی کہ ان کی گاڑی خراب ہو گئی ہے اور وہ اسے ٹھیک کر لیں گے لیکن پھر رابطہ منقطع ہو گیا اور وہ پریشان ہو گئے چنانچہ صحرا میں ان کی تلاش کا عمل شروع ہو گیا۔ مقتول کے بیٹے بن بن فلاح العجمی نے بتایا کہ تلاشی لینے کے بعد میرے والد کار کے مقام سے 3 کلومیٹر کے فاصلے پر مردہ پائے گئے۔ ان کی موت پیاس کی وجہ سے نہیں ہوئی کیونکہ ان کی جیب میں پانی کی ایک بوتل موجود تھی۔ میرا بھائی بھی 60 میٹر کے فاصلے پر مردہ پایا گیا جس سے پتہ چلتا ہے کہ شاید شدید گرمی کی وجہ سے میرے والد کی موت پہلے ہوئی اور میرا بھائی بھی پیاس اور گرمی کی وجہ سے مر گیا۔ العجمی نے صحرا کی طرف جانے والے شہریوں سے کہا کہ ہوشیار رہیں اور ایسے حادثات کے لیے تیار رہیں، پانی رکھیں اور رشتہ داروں کو اپنے راستے کی اطلاع دیں۔
بن فلاح العجمی نے امیر کویت شیخ نواف الاحمد الجابر الصباح اور ولی عہد شہزادہ شیخ مشعل الاحمد الاحمد الجابر الصباح اور وزیر اعظم اور قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم کا تعزیت پر شکریہ ادا کیا۔ اس عظیم نقصان پر انہوں نے "سعودی عرب میں ہمارے سفیر شیخ علی الخالد اور ابراہیم العرفاج کا بھی شکریہ ادا کیا جنہوں نے مقتولین کی لاشوں کو کویت پہنچانے کے طریقہ کار کو آسان بنانے اور
ہمارے ساتھ لمحہ بہ لمحہ کویت میں سبحان قبرستان میں ان کی تدفین تک ان کے ذاتی تعاقب کے لیے عظیم کوششیں کیں۔ العجمی نے سعودی حکام اور مشرقی صوبے کے گورنر شہزادہ سعود بن نائف کا بھی شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے تمام امکانات کو بروئے کار لانے، تمام طریقہ کار کو آسان بنانے اور اس سانحے میں ہماری مدد کرنے میں سعودی عوام کا شکریہ ادا کیا۔