کویت سٹی 25 جون: روزنامہ عرب ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق سول سروس کمیشن (سی ایس سی) میں اسسٹنٹ سیکرٹری برائے قانونی امور دیا القبندي نے وزارت اوقاف اور اسلامی امور کے سیکریٹری انجینئر فرید اسد عمادی کو ایک خط لکھا جس کے مطابق ایسے تارکین وطن ملازمین جو چھٹی پر اپنے ممالک گئے اور کورونا بحران کے دوران تجارتی پروازیں بند ہونے کے سبب چھٹی ختم ہونے کے بعد اپنے کام پر واپس نہیں آسکے اور اب تک ملک سے باہر ہیں ان کے متعلق تحقیقات کا جواب دیا گیا اور مکمل رپورٹ پیش کی گئی۔
خط میں واضح کیا گیا کہ کوئی بھی ایسا ملازم جو چھٹی پر ملک چھوڑ کر گیا ہے اور تجارتی پروازوں پر پابندی کے باعث اپنی چھٹی ختم ہونے کے بعد ملازمت پر واپس نہیں آ سکا ایسے تمام ملازمین کو کابینہ کے فیصلے کے تحت سرکاری چھٹی پر ہی تصور کیا جائے اور یہ ملازمین اپنی تنخواہیں وصول کرنے کے مستحق ہیں۔
جہاں تک سرکاری اداروں کی کام کی ایک خاص نوعیت ہے اس حوالے سے لئے گئے فیصلے میں ان کو دیے گئے اختیارات کے مطابق اپنے تمام یا کچھ ملازمین کو معمول کے مطابق کام جاری رکھنے کی اجازت ہے جیسے وزارت صحت اپنے ملازمین کی ایک بڑی تعداد کو موجودہ حالات کے پیش نظر سرکاری چھٹی کی اجازت نہیں دے سکتی لہذا انکے چھٹی کے دن شمار نہیں کئے جائینگے۔
سرکاری اداروں میں کام میں تاخیر اور چھٹی پر گئے ملازمین کے کام پر نہ آنے کےسبب نظام میں توازن کے لئے ملازمین کو وقتا فوقتا چھٹی کی درخواست کرنے کی اجازت ہے جسکی حد زیادہ سے زیادہ 15 دن ہے۔
چھٹی کے لئے درخواست فون کے ذریعے یا کسی بھی اور ذریعہ سے کی جاسکتی ہے تاہم اگر کسی بھی طرح کی رخصت کی شرائط پوری نہ ہونے کی صورت میں یہ ایک لازمی عذر کے تحت کام میں رکاوٹ سمجھا جائے گا اور اس کی تنخواہ کام کے بدلے لینے کے اصول کے مطابق تنخواہ کا مستحق نہیں ہوگا۔
حوالہ: عرب ٹائمز