کویت اردو نیوز 04 اگست: کویت کی حکومت کو ملک میں ٹریفک جام کے مسئلے کو حل کرنے کی کوشش میں 10 سال سے زیادہ پرانی تارکین وطن کی ملکیتی کاروں کی تعداد میں کمی کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ ٹریفک کے مسائل کے حل کے لیے تفویض کردہ ایک تکنیکی کمیٹی کی جانب سے کی گئی ایک تحقیق میں یہ نتیجہ اخذ کیا گیا ہے کہ 10 سے 20 سال پرانی ہزاروں گاڑیاں ہیں جو آلودگی کا باعث بنتی ہیں، سڑکوں پر حادثات کا خطرہ بڑھاتی ہیں، ٹریفک جام اور سبسڈی والے ایندھن کی کھپت پر دباؤ کی وجہ بنتی ہیں۔
ذرائع نے کویت ٹائمز کو بتایا کہ پینل کے ارکان کا خیال ہے کہ ان کاروں میں سے زیادہ تر کی ملکیت معمولی، کم اجرت والے غیر ملکی مزدوروں کی ہے۔ کویت کی لیبر مارکیٹ کا ایک حصہ جسے حکومت آبادیاتی عدم توازن کے مسئلے کو حل کرنے کی کوششوں کے حصے کے طور پر پہلے ہی کم کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ ذرائع نے مزید کہا کہ "مطالعہ میں کہا گیا ہے کہ پرانی کاروں پر پابندی لگانے سے ممکنہ طور پر ہنر مند مزدور جو معقول آمدنی حاصل کرتے ہیں کے بڑے پیمانے پر اخراج کا باعث نہیں بنے گا جس سے وہ نئے ماڈلز کی گاڑیوں کے مالک بن سکتے ہیں”۔
مزید برآں، یہ سفارش انوائرمنٹ پبلک اتھارٹی کی جانب سے پہلے کیے گئے مطالبات کے مطابق ہے جس میں کویت میں پرانی گاڑیوں سے پیدا ہونے والی آلودگی کے مسئلے کو حل کرنے پر زور دیا گیا تھا۔ "کویت کا گرم موسم معتدل آب و ہوا والے ممالک کے مقابلے پرانی گاڑیوں کو زیادہ نقصان پہنچاتا ہے۔”
ذرائع کے مطابق یہ سفارشات پہلے بھی کئی بار کی جا چکی ہیں لیکن میٹرو سٹیشن اور ریلوے کی کمی جیسے بہانے اس عمل کو روک چکے ہیں تاہم یہ عذر اب قابل عمل نہیں ہیں کیونکہ عوامی نقل و حمل اور ٹیکسی خدمات زیادہ دستیاب ہو گئی ہیں اور کمپنیاں اپنے ملازمین کو گروپس میں لے جا سکتی ہیں”۔ ذرائع کے مطابق اگرچہ یہ سفارشات تبدیل کیے جانے والے گاڑیوں کے پرزوں کی مارکیٹ کی آمدن میں خلل ڈال سکتی ہیں وہیں دوسری طرف یہ نئی کاروں کی مارکیٹوں کو زندہ کر سکتی ہیں۔
ذرائع نے مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ اس سفارش کو عملی جامہ پہنانے سے ٹریفک جام اور آلودگی کو کم کرنے جیسے کئی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں جبکہ ساتھ ہی ساتھ سبسڈی والے ایندھن کی کھپت کو کم کر کے عوامی فنڈز کی بچت بھی ہو سکتی ہے۔
ذرائع نے مزید کہا کہ "مطالعہ میں نمایاں کردہ دیگر سفارشات میں غیر ملکیوں کے پاس گاڑیوں کی تعداد کو محدود کرنا یا ایک سے زیادہ گاڑیوں کے مالک ہونے پر پابندی لگانا شامل ہے۔ "یہ سفارش وزارت داخلہ کے جائزے پر بھی مبنی تھی جس میں غیر ملکیوں کی جانب سے سنگین خلاف ورزیوں کا انکشاف ہوا جنہوں نے مناسب لائسنس کے بغیر گاڑیاں بیچی یا کرائے پر لی اور ضروری ریاستی فیس ادا کی”۔