کویت سٹی 02 جولائی: روزنامہ عرب ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق 15،000 غیر قانونی رہائشیوں کی حیثیت میں ترمیم کی گئی۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ نے کورونا وبائی امراض کے پھیلاؤ کو کم کرنے کے لئے احتیاطی اقدامات کی وجہ سے سرکاری وزارتیں بند رہنے پر 2 جنوری سے 29 فروری تک رہائش کی خلاف ورزی کرنے والے (اقامہ نہ لگوانے والے) رہائشیوں کی ملک بدری منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ایک سیکیورٹی ذرائع نے بتایا ہے کہ "انسانی ہمدردی وجوہات کی بناء پر اور کویت کے قریب 15،000 افراد کی حیثیت میں ترمیم کرنے کے لئے جن کی رہائش معیاد ختم ہوگئی تھی یا سیاحت یا تجارتی دورے پر تھے وزارت داخلہ نے پہلے انہیں جلاوطنی کا فیصلہ کیا تھا لیکن اب ان کی حیثیت میں ترمیم کر کے انہیں 31 اگست تک عارضی رہائش فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نئے فیصلے کے مطابق بار بار کویت آنے والوں کو یہ سہولت دی گئی ہے کہ انہیں جلاوطن نہیں کیا جائے گا جب بھی چاہیں وہ ملک میں داخل ہوسکتے ہے جبکہ یہ فیصلہ اگلے ہفتے نافذ العمل ہوگا۔
وزارت داخلہ نے یہ بھی تصدیق کی کہ یکم جنوری سے پہلے اقامہ خلاف ورزی کرنے والوں کی حیثیت میں ترمیم نہیں کی جائے گی لہذا ان لوگوں کے لئے ضروری ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر ملک چھوڑ دیں ما سوائے ان لوگوں کے جو پہلے ڈگری تعلقات رکھتے ہیں جیسے کویتی شہری کے شوہر ، بیوی اور بچوں اور ان کے گھریلو ملازمین۔
آبادیاتی امور میں ترمیم کرنے کے فریم ورک کے تحت ، رہائشی امور کی عمومی انتظامیہ نے صوبائی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ وہ صرف ایک سال کے لئے سرکاری شعبے "آرٹیکل 17” اور ملازمین "آرٹیکل 20” فیملی "آرٹیکل 22” کے ملازمین اور اسکالرشپ رکھنے والے طلباء کی رہائش گاہ پر سٹیمپ لگائیں۔ "آرٹیکل 23” خود کفالت "آرٹیکل 24” جبکہ نجی شعبے میں مزدوروں کے لئے "آرٹیکل 18” ورک پرمٹ کی مدت سے منسلک ہے۔
حوالہ: عرب ٹائمز