کویت سٹی 06 جولائی: روزنامہ کویت ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق وزرات داخلہ رہائشی قانون میں ترمیم کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کرئے گی۔
تفصیلات کے مطابق وزارت داخلہ دو ہفتوں میں رہائشی قانون میں ترمیم کا مسودہ قومی اسمبلی میں پیش کرے گی جیسا کہ اسمبلی قانون کو عملی شکل دینے پر کام کررہی جس سے چند مہینوں میں تارکین وطن کی تعداد کم کرنے میں مدد ملے گی۔ وزرات داخلہ کے وزیر شیخ انس الصالح نے سرکاری ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ حکومت نے رہائشی قانون میں تبدیلی کا مکمل مسودہ تیار کرلیا ہے جوکہ اگلے دو ہفتوں میں اسمبلی کو بھیج دیا جائے گا۔
قانونی مسودے کے مطابق نیا قانون عرب ممالک اور ترقی یافتہ ممالک کے تارکین وطن کی حوصلہ افزائی کرئے گا جو کویت میں رہائش پذیر ہونے کے خواہش مند ہیں۔ وزیر کے اس بیان سے یہ واضع ہوگیا کہ کویت تارکین وطن کے تعداد میں کمی کرنے کا سوچ رہا ہے۔
قومی اسمبلی کے اسپیکر مرزوق الغانم نے کویت ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ اور ان کے ساتھی ممبران رہائشی قوانین سے متعلق جامع مسودہ اسمبلی میں پیش کرنے جارہے ہیں جس سے بتدریج غیر ملکی تارکین وطن کی تعداد کو کم کیا جائے گا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کویت میں خودکشی کی شرح میں بتدریج اضافہ ہو گیا
الغانم نے اپنے بیان میں قانون ساز کمیٹی کی طرف سے جمعرات کو منظور کئے گئے مسودے کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ حالات میں کسی بھی خاص قومیت پر کوٹہ سسٹم قانون لاگو کرنا مشکل ہوگا جو کہ کچھ مخصوص ممالک کی تعداد کم کرنے کے متعلق تھا۔
اسپیکر نے مزید بات کرتے ہوئے بتایا کہ کویت کی آبادی کے بنیادی ڈھانچے کو لے کر بہت سی مشکلات کا سامنا ہے جن میں سب سے سنجیدہ مسئلہ یہ ہے کہ کی آبادی کا 70 فیصد تارکین وطن ہیں اور اس میں سب سے سنگین بات یہ ہے کہ 35 لاکھ غیر ملکی تارکین وطن میں سے صرف 13 لاکھ پڑھے لکھے ہیں۔ کویت ایسے تارکین وطن کا خواہ نہیں ہے۔ میں سمجھتا ہوں کہ ہم ڈاکٹر اور ہنر مند افراد کی خدمات حاصل کرتے ہیں بجائے غیر ہنر مند افراد کے اور یہ بات اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ یہ بگاڑ ویزہ کی خرید و فروخت کی وجہ سے پیدا ہوا ہے۔
اسپیکر نے مزید یہ بتایا کہ جو قانونی مسودہ وہ پیش کرنے جارہے ہیں اس کا بنیادی مقصد تارکین وطن کی تعداد میں بہتری لانا ہے جس سے فائدہ یہ ہوگا کہ تارکین وطن کی موجودہ 70 فیصد تعداد اگلے سال 65 فیصد پر لائی جائے گی اور اسی طرح بتدریج کمی ہوتی رہے گی۔
یہ مسودہ اس بات کو بھی یقینی بنائے گا کہ مہارت اور قابلیت کو مدنظر رکھتے ہوئے ہم نے ہر سال کتنے غیر ملکی تارکین وطن کی خدمات حاصل کرنی ہے۔
حوالہ: کویت ٹائمز