کویت اردو نیوز 24 اکتوبر: روزنامہ القبس کو معلوم ہوا کہ کویت کی وزارت داخلہ نے ایک فیصلہ جاری کیا ہے جس میں ایسے غیر ملکی کی اقامت کو منسوخ کرنے کی شرط عائد کی گئی ہے جو آرٹیکل 17، 19، 20، 22، 23 اور 24 کے مطابق ملک میں رہائش رکھتا ہے یعنی اگر
کسی غیرملکی کے قیام کی مدت ملک سے باہر 6 ماہ سے زیادہ ہو جاتی ہے جس کی مدت یکم اگست کے حساب سے شمار کی گئی ہے تو اس کا اقامہ منسوخ ہو جائے گا۔
حکومتی ذرائع نے روزنامہ القبس کو بتایا کہ انفارمیشن سسٹمز کی جنرل ایڈمنسٹریشن کو اس فیصلے سے توجہ دی جائے گی کیونکہ یکم فروری سے مطلوبہ پروگرام کو فعال کرنے کے لیے ضروری اقدامات کیے گئے ہیں جس کے مطابق کسی بھی غیر ملکی کا اقامہ کویت سے باہر 6 ماہ سے زیادہ ہونے پر خود بخود منسوخ ہو جائے گا اور یہ مدت یکم اگست کے حساب سے شروع ہو گی، یعنی اگر کسی غیر ملکی کو کویت سے باہر 6 ماہ سے زیادہ ہو چکے ہیں تو وہ 31 جنوری 2023 سے پہلے پہلے ملک میں اپنا داخلہ ممکن بنائے بصورت دیگر اس کا اقامہ آٹومیٹک ہی سسٹم میں مستقل طور پر منسوخ ہو جائے گا۔
#الداخلية: لا دخول لـ #الأجنبي المتواجد خارج البلاد أكثر من 6 أشهر
• المدة تحتسب اعتباراً من أول أغسطس الماضي
• مصادر حكومية لـ القبس: ملف #التركيبة_السكانية يخضع لدراسة دقيقة وفق توصيات علياhttps://t.co/CHdOVsuFv0
— القبس (@alqabas) October 24, 2022
ذرائع نے اشارہ کیا کہ ڈیموگرافکس فائل کو اعلی سفارشات کے ساتھ ایک محتاط مطالعہ کے ساتھ مشروط کیا گیا ہے جبکہ اقامہ تجارت کے ذرائع کا خاتمہ کرنا اور اس کی خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے وزارت امور اور داخلہ کے درمیان اعلیٰ سطحی ہم آہنگی ہے۔