کویت اردو نیوز 06 نومبر: کویت کی جزیرا ائیرویز شدید بحران کا شکار ہو گئی۔
تفصیلات کے مطابق کویت کی جزیرا ایئرویز نے ستمبر میں مزید 200 ملازمین کو برطرف کر دیا تھا کیونکہ کورونا وائرس نے سفر کی طلب کو کم کردیا ہے جس کے باعث ایئر لائن کو تیسری سہ ماہی میں 18.3 ملین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑا۔
چیف ایگزیکٹو آفیسر روہت رام چندرن نے بتایا کہ ایئرلائن نے کاروبار کی ہر سطح پر لاگت میں کمی کی ہے۔ مارچ میں تمام محکموں کے کئی ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کیا گیا لیکن بنیادی طور پر پائلٹوں اور کیبن عملے کے تقریبا 300 ملازمین کی برطرفی کی گئی۔
کویت کی جزیرا ایئر ویز نے فرنٹ لائن کارکنوں کو 50،000 مفت راؤنڈ ٹرپ ٹکٹ کی بھی پیش کش کی۔
ایئر لائن کی جانب سے تیسری سہ ماہی میں 5.6 ملین دینار (18.3 ملین ڈالر) کا نقصان ہونے کی اطلاع ملنے کے بعد رام چدرن نے بیان دیتے ہوئے کہا کہ "ہم جلد از جلد کاروبار واپس لانا چاہتے ہیں۔” "ایک سمجھدار کاروبار کے طور پر ہمیں قیمت کے تمام عناصر کو دیکھنا ہوگا۔”
گذشتہ ماہ فروری کے بعد اپنی پہلی تنخواہ لینے والے رامچندرن نے کہا کہ کم قیمت والی ایئر لائن نے اقساط کے حوالے سے مالکان سے بھی بات چیت کی ہے جنہوں نے ہمیں سال بھر کے لئے لاگت میں نمایاں بچت فراہم کی۔ انہوں نے کہا کہ قیادت ٹیم کے دیگر ممبران 50 فیصد تنخواہ وصول کررہے ہیں جبکہ حصص یافتگان کاروبار میں منافع برقرار رکھنے پر راضی ہوگئے۔
مزید پڑھیں: پاکستان، مصر اور ایتھوپیا کے علاوہ دیگر دوست ممالک کویت کے مقروض ہو گئے
مارچ میں لاک ڈاؤن کے سبب پابندی میں نرمی کے بعد یکم اگست سے کویت کے بین الاقوامی ہوائی اڈے پر تجارتی پروازیں دوبارہ شروع ہوگئیں تھیں تاہم 34 ممالک کی پروازیں اب بھی معطل ہیں۔ جزیرا نے نو ماہ کی مدت کے اختتام تک 23.3 ملین دینار کے نقد بیلنس کے ساتھ کاروبار سنبھالا ہوا ہے۔
کورونا وائرس کے بحران کے بعد کئی ممالک کی قومی ائیرلائنز کو مالی بحران کا سامنا کرنا پڑا جسکے باعث حکومتوں نے اپنی ائیرلائنز کو تقویت پہنچانے کے لئے اقدامات اختیار کئے۔ دبئی نے بھی کئی ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کردیا ۔قطر ائیرویز نے 2 ملین ڈالر وصول کئے۔ اتحاد ائیر ویز نے ہزاروں ملازمین کو نوکریوں سے فارغ کرنے کے بعد کئی ملازمین کی نوکریوں میں 50 فیصد کمی کردی اور اعلان کیا کہ اس صورتحال کے ساتھ سال کے آخر تک مقابلہ کرنا پڑے گا۔