کویت اردو نیوز 07 نومبر: مکہ مکرمہ مسجد حرام کے قریب برمی قومیت کی 5 سالہ بچی کے لاپتہ ہونے کے بعد سکیورٹی سروسز نے اسے دارالحکومت میں ایک عوامی مقام پر اچھی حالت میں پا لیا۔ مکہ مکرمہ پولیس نے حالات کا انکشاف کیا۔
پولیس نے اتوار کو اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ کے ذریعے ایک بیان میں وضاحت کی کہ یہ معلوم ہوا کہ رتيل اسعد کی گمشدگی میں ایک پاکستانی خاتون ملوث تھی۔ پولیس نے بتایا کہ اس پاکستانی خاتون کو گرفتار کرلیا گیا ہے اور اس کے خلاف قانونی اقدامات کرکے اسے پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کر دیا ہے۔
واضح رہے کہ رتیل اسعد 29 اکتوبر کو رات ساڑھے گیارہ بجے الشوقیہ کی سڑک سے غائب ہوگئی تھی۔ مقدس دار الحکومت کی سکیورٹی فورسز نے اس کی تلاش شروع کردی اور یکم نومبر کی صبح اسے ڈھونڈنے میں کامیاب ہو گئیں۔
اس کی والدہ نے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ رتیل اسعد کو نامعلوم افراد نے اغوا کیا تھا جنہوں نے اغوا کے مقصد سے اس کے بال کاٹ دیے اور اس کا حلیہ بدل کر رکھ دیا تھا۔ والدہ نے بتایا کہ جب انہیں معلوم ہوا کہ وہاں سکیورٹی الرٹ ہے اور اس کے اغوا کا موضوع ایک "ٹرینڈ” کا ٹیگ بن چکا ہے تو وہ اسے کیمپس میں لے آئے جہاں وہ ملی تھی۔