کویت اردو نیوز 24 جنوری: اندرونی امراض، نظام انہضام اور جگر کی کنسلٹنٹ، ڈاکٹر وفا الحشاش نے انکشاف کیا کہ ملک میں ذیابیطس کے تقریباً 30 فیصد ( تقریباً 340,000) مریض چھوٹے آنتوں کے بیکٹیریل اوور گروتھ (SIBO) کا شکار ہیں۔
ڈاکٹر الحشاش نے کہا کہ معدے میں تیزابیت کی سطح میں تبدیلی کی وجہ سے معمر افراد کو اس مرض میں مبتلا ہونے کا زیادہ خطرہ ہوتا ہے اور ان میں سے اکثر کو ایسی دوائیں ملتی ہیں جن سے اس مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ SIBO اس وقت ہوتا ہے جب چھوٹی آنت میں بیکٹیریا کی کل تعداد میں غیر معمولی اضافہ ہوتا ہے۔ اس کی مزید وضاحت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اگر SIBO موجود ہو تو خوراک چھوٹی آنت میں جمع ہونا شروع ہو جاتی ہے جس سے بیکٹیریا کو مزید بڑھنے میں مدد ملتی ہے جو کہ غذائی اجزاء کو جذب کر کے زہریلے مادے پیدا کرتے ہیں جن میں سب سے اہم گیس، اپھارہ اور اسہال ہیں۔
ڈاکٹر الحشاش نے مزید کہا کہ SIBO کی سب سے اہم علامات میں پیٹ میں درد، متلی، گیس، اپھارہ، تھوڑی مقدار میں کھانا کھانے کے بعد بھی پیٹ بھرنے کا احساس، اسہال اور وزن میں کمی سب سے اہم عوامل میں سے ایک ہے۔
انہوں نے جاری رکھتے ہوئے کہا کہ "SIBO” کی تشخیص ہائیڈروجن اور میتھین کے سانس کے ٹیسٹ کے ذریعے کی جاتی ہے جبکہ ٹیسٹ کی درستگی 83 فیصد تک ہوتی ہے کیونکہ
یہ آلہ ہائیڈروجن اور میتھین کی مقدار کی پیمائش کرتا ہے جو کسی شخص کے سانس چھوڑنے میں ہائیڈروجن اور میتھین میں تیزی سے اضافہ کی نشاندہی کرتا ہے۔
وٹامن کی کمی کو دیکھنے کے لیے لیبارٹری میں خون کا ٹیسٹ بھی کیا جاتا ہے جبکہ چکنائی کی خرابی کی جانچ کے لیے پاخانہ کا معائنہ بھی کیا جاتا ہے اس کے علاوہ علامات کی دیگر وجوہات کو مسترد کرنے کے لیے معدہ اور کالونیسکوپی بھی کی جاتی ہے۔
ڈاکٹر الحشاش نے وضاحت کی کہ SIBO کی بنیادی وجہ کا علاج کرنا ضروری ہے، اور نقصان دہ بیکٹیریا کی تعداد کو کم کرنے کے لیے اینٹی بائیوٹک کے ذریعے علاج کیا جاتا ہے لیکن یہ ایک مختصر مدت کا علاج ہے کیونکہ اینٹی بائیوٹک کو روکنے کے بعد بیکٹیریا واپس آ سکتے ہیں لہذا علاج طویل مدتی ہونا چاہئے۔