کویت اردو نیوز 07 اپریل: گزشتہ روز پاکستانی ڈاکٹروں اور نرسوں کی انیسویں کھیپ کویت پہنچی۔ کویت میں تعینات پاکستان کے سفیر ملک محمد فاروق نے کہا کہ ملک پہنچنے والے اس بیچ میں 200 سے زائد ڈاکٹرز، نرسیں اور ٹیکنیشن شامل ہیں جو کہ
دونوں ممالک کے درمیان طے پانے والے معاہدے کے مطابق سرکاری شعبے میں کام کریں گے اور امید ہے کہ یہ تعاون دونوں فریقوں کے درمیان جاری رہے گا۔
ملک محمد فاروق نے القبس کو ایک بیان میں مزید کہا کہ اس وقت کام اچھی طرح سے آگے بڑھ رہا ہے تاکہ جلد ہی نجی شعبے میں کام کرنے کے لیے میڈیکل اور نرسنگ سٹاف کو بھرتی کیا جا سکے۔ انہوں نے پاکستانی میڈیکل اور نرسنگ سٹاف کی کاوشوں، ان کی پیشہ ورانہ مہارت اور ان کی لگن کو سراہا اور اخلاص کے ساتھ کام کرنے کی امید کا اظہار کیا۔
میڈیکل اور نرسنگ کیڈرز کے خاندانوں سے خاندانی دوروں کے حوالے سے بات چیت کرتے ہوئے سفیر پاکستان نے اشارہ کیا کہ کویت میں کام کرنے والے میڈیکل اور نرسنگ کیڈرز کے اہل خانہ مشکل حالات سے گزر رہے ہیں کیونکہ ان کے اہل خانہ اور بچے ان کے ساتھ نہیں ہیں، امید ہے کہ کویتی حکومت، جس کی نمائندگی وزارت داخلہ کرتی ہے، اس مسئلے پر غور کرے گی اور ڈاکٹروں اور نرسوں کے خاندانوں کو ملک میں داخل ہونے کی اجازت دے کر ان خاندانوں کو دوبارہ ملائے گی خاص طور پر وہ نرسیں جو اپنے بچوں کو پاکستان چھوڑ کر آئی ہیں۔
انہوں نے اپنی بات کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں کویتی حکومت پر اعتماد ہے، اور ہم اس معاملے کا حل تلاش کرنے، اسے مدنظر رکھتے ہوئے اور تعاون کو مضبوط بنانے کے منتظر ہیں۔”
دوسری جانب پاکستانی وفاقی وزیر برائے سمندر پار پاکستانی امور اور انسانی وسائل کی ترقی، ساجد حسین طوری نے یہ کہتے ہوئے تصدیق کی کہ "پاکستانی ڈاکٹروں، نرسوں اور پیرامیڈیکس کی ایک کھیپ کو لے کر ایک خصوصی پرواز کویت گئی۔”
انہوں نے اپنے ٹویٹر اکاؤنٹ پر ایک ٹویٹ میں مزید کہا کہ "پاکستانی وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایت کے مطابق، وزارت سمندر پار پاکستانی امور اور انسانی وسائل کی ترقی بیرون ملک پاکستانی افرادی قوت کے لیے روزگار کے مزید مواقع تلاش کرنے کے لیے پرعزم ہے۔