کویت اردو نیوز 08 فروری: مائیگرینٹ ورکرز کی سیکریٹری سوسن اوپلے نے کہا کہ کویت میں گھریلو ملازمین کے لیے خاص طور پر پہلی بار آنے والے تارکین وطن کی درخواست کو اس وقت تک موخر کر دیا جائے گا جب تک کہ مذکورہ ملک کے ساتھ آئندہ دو طرفہ بات چیت کے نتیجے میں اہم اصلاحات نہیں کی جاتیں۔
یہ موقف قائم مقام سیکرٹری ماریا اینتھونیٹ ویلاسکو-ایلونس نے سینیٹر ریفی ٹلفو کی زیر صدارت سینیٹ کمیٹی برائے OFW امور کے سامنے بھی شیئر کیا۔
اوپلے، جو اس وقت جاپانی جہاز مالکان کے ساتھ ملاقات میں صدر مارکوس کی مدد کے لیے ٹوکیو میں ہیں، نے کہا کہ گھریلو ملازمین کے طور پر بیرون ملک کام کرنے کے خواہشمند فلپائنی شہریوں کے پاس انتخاب کرنے کے لیے بے شمار ممالک ہیں اور اس لیے انہیں نئی ایڈوائزری کے بارے میں فکر نہیں کرنی چاہیے۔
اوپلے نے مزید کہا کہ "ہانگ کانگ ایک مضبوط متبادل ہے جو کہ فلپائن کے بہت قریب ہے، اس کے علاوہ ہمارے پاس سنگاپور بھی ہے جہاں ہمارے ہم منصب وزارت کے ساتھ بہت اچھے تعلقات ہیں۔”
تاہم وہ پر امید ہیں کہ فلپائن کے کویت کے ساتھ موجودہ دو طرفہ لیبر معاہدے میں اب بھی اہم تبدیلیاں کی جا سکتی ہیں۔
اوپل نے مزید کہا کہ "کیوں نہ صرف تعیناتی پر مکمل پابندی لگائی جائے؟ کیونکہ ایسے حقیقی فلپائنی ورکرز ہیں جو کویت میں پہلے ہی کئی سالوں سے کام کر چکے ہیں اور اب بھی اپنے پرانے کفیل کے پاس واپس جانا چاہتے ہیں یا نئے ملازمین کی تلاش کرنا چاہتے ہیں۔
ہمیں سفارتی ذرائع سے بھی آگاہ کیا گیا ہے کہ کویت حکومت دو طرفہ لیبر مذاکرات میں شامل ہونے پر آمادہ ہے۔ ہم ان مذاکرات کے لیے پہلے سے اچھی طرح تیاری کر رہے ہیں، جو ہمارے ساتھ برسوں کے دوران ہونے والی زیادتیوں کا ایک ذخیرہ لا رہے ہیں، اس لیے اہم تبدیلیوں کی ضرورت ہے”۔