کویت اردو نیوز 18 اپریل: کویت کے وزیر صحت ڈاکٹر احمد العوادی نے کہا کہ کویت کے حکام نے ملک بھر میں رمضان کے آخری عشرہ میں قیام کے دوران مطلوبہ آلات اور عملے کے ساتھ 27 موبائل طبی کلینک حاصل کیے ہیں۔
یہ اعلان ان دنوں یعنی ماہ صیام کی 27 (شب قدر) کو طبی تیاریوں کا معائنہ کرنے کے لیے جامع مسجد اور بلال بن رباح مسجد کے دورے کے دوران سامنے آیا۔
العوادی نے کہا کہ کلینکس میں پیرامیڈیکس کے ساتھ عملہ موجود ہے تاکہ کویت بھر کی مساجد میں متوقع نمازیوں کی بڑی تعداد کی دیکھ بھال کی جا سکے۔
انہوں نے اشارہ کیا کہ طبی عملہ پہلے ہی ہائی بلڈ پریشر، ذیابیطس، دمہ، تھکاوٹ اور دیگر علامات کے کیسز کا علاج اور امداد فراہم کر چکا ہے۔ العوادی نے ان نمازیوں پر بھی زور دیا جو دائمی بیماریوں میں مبتلا ہیں اور کہا کہ ایسے مریض ڈاکٹروں کے تجویز کردہ اپنی دوائیں باقاعدگی سے لیں۔
مقدس مہینے کا آخری عشرہ سب سے زیادہ بابرکت سمجھا جاتا ہے، جس میں مسلمان اللہ کی رحمت حاصل کرنے کے لیے اپنے نیک اعمال میں اضافہ کرتے ہیں۔ بہت سے مسلمان آخری عشرہ کے دوران لیلۃ القدر کی تلاش کرتے ہیں، جس کا مطلب فرمان کی رات یا اقتدار کی رات ہے کیونکہ یہ اسلامی کیلنڈر کی مقدس ترین راتوں میں سے ایک ہے۔
اگرچہ لیلۃ القدر کی صحیح تاریخ معلوم نہیں لیکن خیال کیا جاتا ہے کہ یہ طاق راتوں میں سے ایک ہوتی ہے جبکہ بہت سے لوگ اسے 27 رمضان تصور کرتے ہیں۔
یہ وہ رات ہے جس میں اللہ تعالیٰ تمام مخلوقات پر بہت زیادہ رحم فرماتا ہے، اس لیے مسلمان اسے مساجد میں یا گھروں میں اللہ کی حمد و ثنا، اس کی نعمتوں کا شکر ادا کرنے اور استغفار کرتے ہوئے گزارتے ہیں۔ نماز اور ذکر (تذکرہ) اور قرآن پڑھنا ان عبادات کی مثالیں ہیں جو مسلمان رات میں کرتے ہیں۔
کچھ مسلمان رمضان کے آخری عشرہ کو تنہائی (اعتکاف) میں گزارنے کا انتخاب کرتے ہیں، جہاں انسان صرف اللہ کی عبادت پر توجہ دیتا ہے اور دنیاوی معاملات میں مشغول ہونے سے گریز کرتا ہے۔ اعتکاف جو کہ عام طور پر مسجد میں ہوتا ہے، تنہائی میں اللہ سے رابطہ قائم کرنے کا بہترین موقع ہے۔ یہ اچھے مذہبی طریقوں کو نافذ کرنے کا بھی وقت ہے جو پورے سال جاری رہ سکتے ہیں۔