کویت اردو نیوز 20 مارچ: مرکزی محکمہ شماریات کی طرف سے وزارت داخلہ کے تعاون سے جاری کردہ حالیہ امیگریشن رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال تارکین وطن کے لگائے گئے اقاموں کی کل تعداد 2,838,613 تھی جو کہ 2021 کے مقابلے میں 318,000 کا اضافہ ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ رہائشی اجازت ناموں (اقاموں) میں سب سے زیادہ اضافہ گھریلو ملازمین اور سول ورک کے لیے ہوا، جس میں
گھریلو ملازمین کو 162,000 جبکہ 165,000 رہائشی اجازت نامے نجی شعبے کے لیے دئیے گئے۔ رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ پہلی بار 67.2 فیصد اجازت نامے غیر عرب ایشیائی ممالک سے آنے والوں کو جاری کیے گئے۔
مزید برآں، پرائیویٹ سیکٹر میں 22,258 غیرملکی ورکرز کو رہائشی اجازت نامہ دیا گیا جو کہ 2020 اور 2021 کے درمیان کوویڈ19 وبائی مرض کے دوران داخلے کو روکنے کے بعد سب سے زیادہ فیصد ہے۔
رپورٹ کے مطابق گزشتہ سال 27,690 ایسے تارکین وطن تھے جنہوں نے ملک کے رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کی، ان میں سے 34 فیصد کے پاس گھریلو ملازمین (خادم) کے اقامے تھے جبکہ ان میں سے 32 فیصد وزٹ یا عارضی رہائشی ویزوں پر ملک میں داخل ہوئے تھے۔
رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ رہائش کی خلاف ورزی کرنے والوں میں سے 64.4 فیصد غیر عرب ایشیائی تھے، جن کی کل تعداد 17,850 تھی، اس کے بعد 7,582 عرب قومیتوں کے رہائشی تھے۔
رپورٹ کے مطابق 2022 میں اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد گزشتہ تین سالوں میں سب سے کم تھی، جن کی تعداد 36,300 سے 42,000 تک تھی تاہم، ملک میں اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کی مجموعی تعداد 133,440 تک پہنچ گئی ہے، جس میں گھریلو ملازمین کی تعداد 49.4 فیصد خلاف ورزی کرنے والوں پر مشتمل ہے،
اس کے بعد ویزا پر ملک میں داخل ہونے والے 30,417 غیر ملکی اور پھر 29,700 خلاف ورزی کرنے والے نجی شعبے میں کام کر رہے ہیں۔
پچھلے سال کے دوران 56,279 رہائشی اجازت نامے منسوخ کیے گئے جن میں سے 54 فیصد کا تعلق غیر عرب ایشیائی کارکنوں سے تھا۔
حکام نے اسی مدت کے دوران 12,911 عارضی رہائشی ویزے منسوخ کیے، 4,769 سرکاری شعبے کے کارکنوں کے ساتھ، اس کے بعد نجی شعبے کے 17,376 کارکنان۔ مزید برآں، 5 خود کفیل ویزے جبکہ گھریلو ملازمین کے لیے 5,871 پرمٹ بھی منسوخ کئے گئے۔ آرٹیکل 24 کے تحت 15,131 فیملی ویزے جبکہ 104 سیلف سپانسرز منسوخ کیے گئے۔