کویت اردو نیوز 05 مئی: متحدہ عرب امارات کے شہر دبئی میں دنیا کی پہلی 3 ڈی پرنٹڈ مسجد تعمیر کی جائے گی۔ اسی طرح دنیا کی پہلی تھری ڈی پرنٹڈ گاڑی چین میں تیار کر لی گئی ہے۔
یہ ایک نئی ٹیکنالوجی ہے، اور 3 ڈی پرنٹنگ کا انتخاب اس لیے کیا گیا، یہ دنیا بھر میں بڑی تیزی سے اپنی جگہ بنا رہی ہے۔ اس سے وقت اور وسائل بچانے میں مدد ملے گی۔
دبئی کے محکمہ اسلامی امور کے شعبہ انجینئرنگ کے سربراہ علی محمد الحلیان السوادی کے مطابق 2 منزلہ مسجد 2 ہزار اسکوائر میٹر رقبے پر تعمیر کی جائے گی، جس میں 600 افراد نماز پڑھ سکیں گے۔ اس مسجد کی تعمیر رواں سال کے آخر تک شروع ہونے کا امکان ہے جبکہ 2025ء کی پہلی سہ ماہی تک اسے مکمل کر لیا جائے گا۔
اس مسجد کو کنکریٹ سے تعمیر کیا جائے گا۔ 3 ڈی پرنٹنگ سے عمارات کی تعمیر کے لیے بڑی پرنٹنگ مشینوں کی ضرورت ہوتی ہے۔ جن میں ڈیزائن کی تفصیلات کو فیڈ کر دیا جاتا ہے۔ اس کے بعد یہ مشینیں تعمیراتی سامان کو پرنٹ کرکے عمارت کے ڈھانچے کو تعمیر کرتی ہیں۔ زیادہ تر 3 ڈی پرنٹڈ مشینوں کو کنکریٹ سے تیار کیا جاتا ہے، اس میں لکڑی کا استعمال بھی ممکن ہے۔
دبئی کو دنیا میں 3 ڈی پرنٹڈ عمارات کا دارالحکومت تصور کیا جاتا ہے، جہاں 2018 میں ایک پالیسی مرتب کی گئی تھی، جس کے تحت 2030ء تک 25 فیصد نئی عمارات کی تعمیر اس ٹیکنالوجی سے کی جانی ہیں۔
دبئی میں دنیا کی سب سے بڑی 3 ڈی پرنٹڈ عمارت 2019ء میں تعمیر کی گئی، جبکہ وہاں دنیا کا پہلا 3 ڈی پرنٹڈ آفس بھی تعمیر ہوا ہے۔
فلاحی و اسلامی امور کے ادارے کے ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر حمد الشیبانی کے مطابق تھری ڈی پرنٹڈ ٹیکنالوجی کی مدد سے دنیا کی پہلی مسجد کی تعمیر کا منصوبہ نائب صدر شیخ محمد بن راشد آل مکتوم کے تصور کا نتیجہ ہے۔ شیخ محمد بن راشد آل مکتوم ریاست دبئی کو زندگی کے ہر شعبے میں آگے دیکھنے کے آرزو مند ہیں، ان کی خواہش ہے کہ دبئی بین الاقوامی مسابقت کے انڈیکس میں سرفہرست رہے۔
دبئی میں امور مساجد شعبے کے ایگزیکٹیو ڈائریکٹر محمد الفلاسی کا کہنا ہے کہ تھری ڈی پرنٹنگ ٹیکنالوجی والی مسجد کا منصوبہ ادارے کی ورکنگ ٹیم کی کوششوں کا پہلا ثمر ہے۔