کویت اردو نیوز 07 جون: کویت کی وزارت داخلہ، وزارت صحت کے ساتھ مل کر، بالغ تارکین وطن کے لیے "منشیات سے پاک ٹیسٹ” کرانے کے منصوبے کو حتمی شکل دے رہی ہے، جس پر وزارت اس لعنت سے نمٹنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق اس تصور کا مسودہ ایک ٹیم نے تیار کیا جس میں سیکیورٹی ماہرین اور صحت کے شعبے کے اہلکار شامل ہیں جبکہ اسے ابتدائی طور پر وزراء کی کونسل میں پیش کرنے پر قبول کیا گیا، اس میں ایسے مراکز صحت کا قیام بھی شامل ہے جو منشیات سے پاک ٹیسٹ کے لیے مہارت رکھتے ہیں۔
اس کا مقصد ویزا کے اجراء (ورک پرمٹ، وزٹ یا فیملی ویزہ میں شامل ہونے کے لیے) کو منشیات کے ٹیسٹ کے منفی نتائج سے جوڑنا ہے۔
یہ ٹیسٹ نئے آنے والے تارکین وطن اور رہائشیوں کے کچھ زمروں کے رہائشی اجازت ناموں کی تجدید پر درکار باقاعدہ طبی ٹیسٹوں میں شامل کیا جائے گا۔
رہائشی کو اپنے اقامہ کی تجدید کے لیے درخواست دیتے وقت ٹیسٹ سے گزرنا ہوگا اور باقی ضروریات کے اندر اپنا نتیجہ جمع کرانا ہوگا۔
وزارت داخلہ اور وزارت صحت خصوصی طبی اور حفاظتی عملہ مختص کرنے کے علاوہ بائیو میٹرک مراکز کی طرح اس مقصد کے لیے لیس مراکز کی نشاندہی پر کام کر رہی ہے۔
ٹیسٹ کا نتیجہ مثبت آنے اور یہ ثابت ہونے کی صورت میں کہ تارکین وطن نے منشیات لی ہیں، اس کے اقامہ کی تجدید نہیں کی جائے گی اور کے خلاف فوری طور پر ملک بدری کے اقدامات کیے جائیں گے۔
ذرائع نے کہا کہ "جو بھی فیصلے پر عمل درآمد کرنے میں ناکام رہتا ہے اس سے کوئی بھی مطمئن نہیں ہوگا۔ جو بھی طریقہ کار پر عمل کرنے میں ناکام رہے گا اس کے خلاف کاروائی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ امتحانی مراکز کو گورنریٹس میں رہائشی امور کے محکموں سے الیکٹرانک طور پر منسلک کیا جائے گا۔
ذرائع نے کہا کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ اس بارے میں ضروری تحقیق اور بات چیت مکمل کرنے کے بعد نئے ویژن پر عمل درآمد کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ وزارت داخلہ کی جانب سے شہریوں اور تارکین وطن کے لیے بائیو میٹرک فائل (فنگر پرنٹس) مکمل ہوتے ہی اس کے نفاذ کی تیاریاں شروع ہو جائیں گی۔
انہوں نے تصدیق کی کہ وزراء کی کونسل نے پہلے نائب وزیر اعظم، وزیر داخلہ اور قائم مقام وزیر دفاع شیخ طلال الخالد الصباح کی طرف سے پیش کی گئی تجویز کا خیر مقدم کیا اور درخواست کی کہ اس کا تمام پہلوؤں سے مکمل مطالعہ کیا جائے۔
کچھ قانونی ترامیم کرنے کی ضرورت کا ذکر کرتے ہوئے جن کے لیے قومی اسمبلی کی منظوری درکار ہے، ذرائع نے اشارہ دیا کہ یہ تجویز پارلیمنٹ کی 17ویں قانون سازی کی مدت کے دوران حکومت کی ترجیحات میں شامل ہو گی، جو منگل 06 جون کو ہونے والے انتخابات کے بعد شروع ہو گی۔