کویت اردو نیوز، 24جولائی: بحرین میں ایک شخص پر ڈیلیوری کمپنی کے کمپیوٹر نیٹ ورک کو ہیک کرنے اور بغیر ادائیگی کے موبائل فون حاصل کرنے کا الزام ہے، جسے مزید تفتیش کے لیے حراست میں لے لیا گیا ہے۔
ملزم پر ڈیلیوری کمپنی سے 16 موبائل فون چوری کرنے کے الزامات کا مقدمہ دائر کیا گیا ہے کیونکہ ادائیگی سے بچنے کے لیے اس نے کمپنی کے الیکٹرانک ڈیٹا میں ہیرا پھیری کی ہے۔ پبلک پراسیکیوشن نے اپنی تفتیش مکمل کر لی ہے اور ملزم کو مجاز عدالت میں ٹرائل کرنے کا حکم دیا ہے۔
سائبر کرائم پراسیکیوشن کے ڈپٹی ہیڈ نے بتایا کہ ڈیلیوری کمپنی کی جانب سے ملزم کے خلاف مقدمہ درج کرنے کے بعد یہ گرفتاری عمل میں لائی گئی، جس میں الزام لگایا گیا کہ مشتبہ شخص نے بغیر کسی ادائیگی کے ڈیلیوری حاصل کرنے کے لیے ان کے سسٹمز کے ساتھ چھیڑ چھاڑ کی۔
کمپنی کی طرف سے ایک شکایت درج کرائی گئی جس میں انکشاف کیا گیا ہے کہ مشتبہ شخص نے بیچز میں موبائل فونز کا آرڈر دیا، اور اسے وہ فونز بغیر کسی ادائیگی کے ڈیلیور کر دئیے گئے تھے۔
دھوکہ دہی کی سرگرمی اس وقت سامنے آئی جب کمپنی نے اپنے کمپیوٹر سسٹم کا جائزہ لیا اور ان کے ریکارڈ میں تضادات کو دیکھا۔
بعد ازاں حکام کی طرف سے کی گئی تحقیقات میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ ملزم نے ادائیگی کے عمل کو نظرانداز کرنے کے لیے کمپنی کے الیکٹرانک ڈیٹا میں ہیرا پھیری کی تھی۔
جواب میں، پبلک پراسیکیوشن نے مالیاتی جرائم اور منی لانڈرنگ پراسیکیوشن کے ساتھ ایک جامع تحقیقات شروع کرنے کے لیے تعاون کیا۔ کمپنی کے عہدیداروں نے بتایا کہ وہ پچھلے سال ان کے کمپیوٹنگ سسٹم کی خلاف ورزی کرنے کی متعدد مشکوک کوششوں کی وجہ سے ملزمان کی نگرانی کر رہے تھے۔
اگرچہ وہ پچھلی کوششوں کو کامیابی کے ساتھ روکنے میں کامیاب ہو گئے تھے، لیکن مبینہ طور پر مشتبہ شخص نے اپنے پروگرام میں ایک کمزوری کا پتہ لگایا، جس کے بعد اس نے کمپنی کے فائر وال پر کامیابی سے قابو پا لیا۔ اپنے دعووں کو ثابت کرنے کے لیے، کمپنی نے سائبر حملوں کی اصلیت کا سراغ لگاتے ہوئے عدالت میں ایک تکنیکی رپورٹ پیش کی۔
جاری تحقیقات کے ایک حصے کے طور پر، استغاثہ نے ملزم کے فون کی فرانزک جانچ کا حکم دیا، جس نے مبینہ طور پر کمپنی کے فائر وال کو توڑنے میں کردار ادا کیا۔ فون کا تجزیہ کرنے والے ماہرین نے تصدیق کی کہ فون سیٹ واقعی مشتبہ شخص نے غیر قانونی سرگرمیوں کے لیے استعمال کیا تھا۔
دوران تفتیش ملزم نے اعتراف جرم کرتے ہوئے اعتراف کیا کہ اس کا ایک اور ساتھی بھی ان غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہے۔
استغاثہ نے ملزم پر نجی ادارے کے آئی ٹی سسٹم میں خلل ڈالنے اور الیکٹرانک فراڈ کرنے کا الزام عائد کیا ہے جس کے نتیجے میں اس کا مقدمہ ایک مجاز عدالت میں چلایا جائے گا۔