کویت اردو نیوز 03 ستمبر: ملک سے غیر ملکیوں کی نقل مکانی کے رئیل سیکٹر پر منفی اثرات مرتب ہو رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق کویت چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے دوسرے وائس چیئرمین فہد الجوان نے ایک خصوصی بیان میں کہا کہ آبادیاتی املاک کے جائزے سے ظاہر ہوتا ہے کہ کویت سے غیر ملکیوں کی نقل مکانی کے رئیل اسٹیٹ کے شعبے پر خاص اثرات مرتب ہوئے ہیں کیونکہ یہ شعبہ بینک قرضوں کا ایک بہت بڑا حصہ رکھتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ اساتذہ اور طلبہ کی نقل مکانی سے نجی تعلیمی شعبہ بھی متاثر ہوگا۔ غیر ملکیوں کے تیزی سے وطن چھوڑنے سے کرایوں والے اثاثوں کے قیمتوں میں کمی واقع ہوئی ہے اور اب یہ جائیدادیں رئیل سیکٹر کے لئے ایک بڑا بحران پیدا کریں گی۔
یہ خبر بھی پڑھیں: ماسک نہ پہننے والوں پر جرمانے عائد کرنے کے مسودہ قانون کی تیاری
انہوں نے نشاندہی کی کہ گذشتہ مارچ کے بعد سے کویت کی معیشت کورونا وبائی بیماری سے شدید مفلوج ہوکر رہ گئی ہے۔ سرحدوں کی بندش اور برآمدات میں رکاوٹ نے مجموعی معیشت سے لیکر ایک معمولی دکان کو بھی نقصان پہنچایا ہے۔انہوں نے گذشتہ ادوار میں دیگر ممالک کے ساتھ دوبارہ برآمد اور ٹرانزٹ کویتی کمپنیوں اور فیکٹریوں کو زندگی کی بحالی کی طرف ایک اہم اقدام قرار دیا ہے۔
معاشی محرک اقدامات کے بارے میں الجوان نے کہا کہ چیمبر نے اقتصادی محرک کمیٹی کو چھوٹے اور درمیانے درجے کے کاروباری اداروں ، بینکاری ، تعلیم اور بہت سے مختلف معاشی پہلوؤں سے متعلق بہت سی سفارشات پیش کیں لیکن صحت سے متعلق فیصلہ صحیح وقت پر نہ لینے کے نتائج برآمد ہوئے۔ کویت گہرے معاشی بحران کا شکار ہے جو جلد ہی مختلف شعبوں میں نمودار ہوگا۔