کویت اردو نیوز 15 اگست 2023: کویت ہوائی اڈے کے سیکورٹی اہلکاروں کی طرف سے معمول کے سوال پر دیا گیا ایک غیر معمولی جواب ایک عرب انجینئر کے لیے ایک سنگین آزمائش میں بدل گیا، جس کے نتیجے میں اس کا سفری منصوبہ روک کر اچانک ڈی پورٹ کر دیا گیا۔
یہ واقعہ اس وقت کھلا جب انجینئر نے ہلکے پھلکے انداز میں، اپنی پرواز سے پہلے کے سفری طریقہ کار کے دوران سیکیورٹی اہلکاروں کے سوال کے جواب کہ "سامان میں کیا ہے”؟ جس پر غیرملکی مسافر نے "اس میں دھماکہ خیز مواد ہے” کے فقرے کے ساتھ جواب دیا۔
سوال اس کے سفری سامان میں ممنوعہ اشیاء بشمول سبسڈی والی خوراک (سرکاری راشن) کی موجودگی سے متعلق تھا تاہم اس کی بعد یہ واضح کرنے کی کوششوں کے باوجود کہ اس کا جواب صرف ایک مذاق کے طور پر تھا، صورت حال تیزی سے بدل گئی، جس کے نتیجے میں غیر متوقع نتائج برآمد ہوئے۔
41 سالہ غیرملکی مسافر کو جلیب پولیس اسٹیشن لے جایا گیا، جہاں اس کے خلاف دو قانونی مقدمات درج کیے گئے۔
جائے وقوعہ پر موجود عینی شاہدین نے بتایا کہ کس طرح غیرملکی عرب مسافر جو کہ ایک انجینئر تھا نے سیکیورٹی اہلکاروں اور بڑھتے ہوئے ہجوم کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ صرف اپنی بیوی اور بچوں کے ساتھ دوبارہ ملنے کے بارے میں جوش و خروش کا اظہار کر رہا تھا اور اس کا جواب صرف مذاق کے طور پر دیا گیا تھا۔
ایک سیکورٹی ذرائع کے مطابق، انجینئر کے جواب کی عجیب نوعیت، "اس میں دھماکہ خیز مواد ہے،” نے فوری طور پر احتیاطی اقدامات کو متحرک کیا۔
سیکورٹی اہلکاروں نے الرٹ کی سطح کو بڑھایا اور اس بیان کو ممکنہ طور پر قابل اعتبار سمجھا جب تک کہ مکمل تحقیقات اور تسلی نہ ہو گئی کہ واقعی سامان میں ایسا کوئی بھی دھماکہ خیز مواد نہیں تھا۔ ایک بار جب یہ معلوم ہو گیا کہ مسافر کا دعویٰ واقعی بے بنیاد تھا اور اس کے بیگ کا بارودی مواد کا کوئی ثبوت نہ ملنے پر بارودی مواد کا معائنہ کیا گیا تو اسے سفر کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا گیا۔
اس کے بعد، اسے جلیب پولیس اسٹیشن ریفر کر دیا گیا، اور اس کے خلاف انتظامی طور پر ملک بدری کے احکامات جاری کیے گئے۔
یہ واقعہ ہوائی اڈے کی سیکورٹی کے ارد گرد بڑھی ہوئی حساسیت اور تمام تعاملات میں احتیاط اور ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت کی یاد دہانی کے طور پر کام کرتا ہے، خاص طور پر ایسے ماحول میں جہاں غیر معمولی تبصرے یا مذاق کے بھی سنگین نتائج ہو سکتے ہیں۔