کویت اردو نیوز 13 ستمبر: انسانی اسمگلنگ اور رہائشی امور کے لئے 265 کمپنیوں کی فائلیں استغاثہ میں منتقل کردی گئیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر امور اور وزیر مملکت برائے معاشی امور مریم العقیل نے انکشاف کیا کہ گذشتہ 10 سالوں میں 4،497 سرکاری معاہدوں کو انجام دیا گیا اور 419،421 غیر ملکی سرکاری پروجیکٹ ویزا کے تحت رہائش پذیر ہیں۔
حکومتی منصوبے کے ویزوں پر رہنے والے رہائشی قانون کی خلاف ورزی کرنے والے افراد کی تعداد کے بارے میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس کے پیچھے مختلف وجوہات رہی ہیں جیسے کمپنیوں نے رہائشی اقامے کی تجدید یا ملک بدر کرنے میں اپنی حیثیت میں ترمیم نہیں کی ہے۔ 28،748 کارکن موجود ہیں جن کے رہائشی اقامے کی میعاد ختم ہوگئی ہے اور وہ سرکاری پروجیکٹ ویزوں پر ہیں۔
انسانی اسمگلنگ:
ایسی بہت ساری کمپنیاں رہی ہیں جنہوں نے انسانی سمگلنگ کے لئے حکومتی معاہدوں کا استحصال کیا ہے جہاں وزارت نے ان کمپنیوں کو ان کے خلاف قانونی اقدامات اٹھانے کے لئے سرکاری وکیل کے حوالے کیا ہے۔ ویزہ بیچنے کے لئے مشتبہ کمپنیوں کی تعداد کا بھی حوالہ دیا گیا۔ 19 کمپنیوں کی فائلوں کو قانونی چارہ جوئی، 16 فائلوں کو وزارت داخلہ نے، 33 فائلوں کو تفتیشی محکمہ ریذیڈنسی امور اور 197 فائلوں کو پبلک اتھارٹی افرادی قوت نے ریفر کیا تھا۔
یہ خبر بھی پڑھیں: سعودی عرب اپنی حدود اگلے سال کھولے گا
ملازمین کی ہڑتال:
متعدد تارکین وطن کارکنان کی جاری ہڑتالوں کی وجوہات کے حوالے سے وزارت نے ان کمپنیوں کو ملازمین کے ساتھ معاہدہ کی شرائط کی خلاف ورزی کرنے پر جرمانہ عائد کیا ہے۔ کارکنان کے ہڑتال پر جانے کی سب سے بڑی وجہ کورونا بحران کے دوران تنخواہوں کی عدم ادائیگی ہے جس پر شکایات موصول ہوئی تھیں اور کارروائی کی گئی ہے۔
مالکان کو معاشی واجبات کے تنازعہ کو حل کرنے کے لئے طلب کیا گیا۔ انہوں نے بتایا کہ محنت کش کے تنازعات کو حل کرنے کے لئے ہنگامی ٹیمیں تشکیل دی گئیں۔ کل 182 ہڑتالیں ہوئیں۔ تنخواہوں کی پریشانی کی وجہ سے 3،502 سرکاری معاہدوں کو معطل کردیا گیا تھا اور تنخواہوں کی عدم ادائیگی کے لئے سرکاری معاہدوں پر عمل درآمد کرنے والی کمپنیاں 1،471 معطل کی گئیں۔ 627 معاہدوں کو معطل کردیا گیا تھا کیونکہ حکومتی معاہدے ختم ہوگئے تھے اور وہ ملازمت کے معاہدے کی فائلوں میں ترمیم کرنے میں ناکام رہے تھے۔