کویت اردو نیوز : جاپان میں سائنسدانوں نے ایک ایسے وائرس کی حادثاتی دریافت کا اعلان کیا ہے جو صرف مردوں کے لیے مہلک ہے۔
جاپانی سائنس دانوں کی جانب سے جاری کردہ بیان کے مطابق طویل عرصے سے جاری تحقیقات میں ایک نئے وائرس کے ڈی این اے اور حرکات کا جائزہ لیا گیا ہے۔
سنڈیوں پر کی گئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ یہ نیا وائرس صرف مردوں کے لیے مہلک ہے۔ ایک برطانوی ماہر کا کہنا ہے کہ اس وائرس کے ذریعے نقصان دہ کیڑوں کی تعداد کو کم کیا جا سکتا ہے۔
جاپان کی نیشنل فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنائزیشن کے ایک محقق ڈیسوکے کاگیاما نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ مستقبل قریب میں اس طرح کی اور بھی بہت سی دریافتیں ہوں گی۔
مینامی کیوشو یونیورسٹی میں کی گئی تحقیق کے ٹیکنیشن میساٹو ٹیراو نے کہا کہ یہ وائرس اتفاق سے دریافت ہوا تھا۔
تھراؤ نے کہا ہے کہ جب میں یونیورسٹی کی چھت پر گھوم رہا تھا تو میں نے سنڈیوں کو مختلف شکلوں میں پتے کھاتے دیکھا۔ میں نے یہ دستاویزات کیڑوں کے ماہر طبیعیات یوشینوری شنتانی کی لیبارٹری میں پہنچائیں۔
شانتاری نے سنڈیوں پر تحقیق کرتے ہوئے دیکھا کہ یہ سب مادہ سنڈیاں ہیں۔ نر سنڈیوں کے ساتھ افزائش کے بعد 13 نسلوں میں، سنڈیوں کی اکثریت مادہ تھی اور صرف 3 نر سنڈیاں زندہ رہی۔