کویت اردو نیوز 25 اکتوبر: فنگر پرنٹ سسٹم کے بجائے چہرہ اسکین کرنے کا سسٹم متعارف
تفصیلات کے مطابق کوویڈ 19 بحران کے آغاز کے بعد سے اگلے نوٹس تک سرکاری اداروں میں فنگر پرنٹ سسٹم کے ذریعہ حاضری کی ریکارڈنگ روکنے کا فیصلہ تاحال لاگو ہے لیکن اس تناظر میں پیش کردہ متبادلات پر تبادلہ خیال حتمی شکل اختیار کرنے والا ہے۔
ذرائع کے مطابق متعدد سرکاری اداروں نے فنگر پرنٹ سسٹم کی بجائے اگلے سال کے آغاز سے ملازمین کے داخلے اور اخراج کو ریکارڈ کرنے کے لئے فیس اسکین سے کام کرنے کی تیاری شروع کردی ہے جبکہ بائیومیٹرک سسٹم کو COVID کا مقابلہ کرنے کے لئے احتیاطی اقدامات کے طور پر معطل کردیا گیا تھا۔
ذرائع نے بتایا کہ "یہ نظام سول اور فوجی دونوں کے لئے نافذ ہوگا۔ اس سلسلے میں ہر ایک ملازم کے چہرے کو اسکین کرنے کے عمل کے لئے مقامات کی نشاندہی کرنے اور متعلقہ ٹھیکیداروں کی ہم آہنگی کے ساتھ ضروری ڈیوائسز نصب کرنے کی تیاریاں کی گئیں ہیں۔
چونکہ مختلف ایجنسیوں میں اس سلسلے میں تبادلہ خیال جاری ہے لہذا ذرائع نے تصدیق کی کہ "آنے اور جانے کے اوقات اور کام کے اوقات کار کو کنٹرول کرنے کے ساتھ مطلوبہ پیداواری صلاحیت کو برقرار رکھنے اور کسی قسم کی ہیرا پھیری کو روکنے لئے سنجیدگی سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔”
مزید پڑھیں: کویت میں تعینات فرانسیسی سفیر سے دو ٹوک الفاظ میں بات کی گئی
اطلاعات کے مطابق فنگر پرنٹ حاضری کے نظام کو منسوخ کرنے سے متعلق اپیل عدالت کا حالیہ فیصلہ غیر آئینی ہے لہذا ملازم مقررہ اوقات میں داخل اور باہر جانے کا پابند ہے جو کہ سرکاری ایجنسیوں میں فنگر پرنٹ حاضری کے نظام سے ثابت ہوتا ہے۔