کویت اردو نیوز: روزنامہ الشاھد کی رپورٹ کے مطابق، ٹریفک کا بحران ایک سے زیادہ موڑ لے چکا ہے اور وزارت داخلہ میں جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ اور وزارت تعمیرات عامہ کے درمیان مشترکہ ایکشن پلان کے بغیر مزید پیچیدہ ہونے کی توقع ہے۔
ٹریفک کا بگڑتا ہوا مسئلہ براہ راست سڑک استعمال کرنے والوں کو متاثر کرتا ہے، چاہے وہ مالی طور پر ہو یا نفسیاتی طور پر۔
شہری روزانہ ٹریفک کی بھیڑ، سڑکوں پر نقل و حرکت میں خلل اور اس مسئلے کو فوری طور پر حل کرنے کے لیے ٹریفک گشت کی عدم مداخلت سے تنگ آچکے ہیں، اس کے علاوہ وزارت تعمیرات عامہ کی جانب سے گڑھوں یا شگافوں کی مرمت کے لیے مداخلت پر ان کی ناراضگی بھی ہے۔ ہر جگہ سڑکوں پر صورتحال ناقابل برداشت ہے اور ٹریفک گشت بھی کچھ نہیں کر رہے۔
وہ بسوں، ڈیلیوری گاڑیوں اور ٹیکسیوں کی طرف آنکھیں بند کر لیتے ہیں جن کے ڈرائیور ٹریفک کے ضوابط کی تعمیل میں ناکامی کی وجہ سے روزانہ حادثات کا باعث بنتے ہیں۔
شہریوں نے وزارت داخلہ سے اپیل کی کہ خلاف ورزی کرنے والوں کو جلد گرفتار کیا جائے اور بسوں اور ڈیلیوری گاڑیوں کے ڈرائیوروں کے ساتھ نرمی نہ برتیں جن میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔
شہریوں نے جنرل ٹریفک ڈیپارٹمنٹ اور وزارت تعمیرات عامہ میں غفلت برتنے والوں کا احتساب کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے اراکین قومی اسمبلی سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ معمولی باتوں میں الجھنے کی بجائے ٹریفک اور سڑکوں کے بحران کو جلد حل کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ ’’ہمارے نمائندوں کو ان لوگوں کا احتساب کرنا چاہیے جو لاپرواہی کا مظاہرہ کرتے ہیں اور شہریوں کو نقصان پہنچاتے ہیں جو رہائشی علاقوں میں مین سڑکوں اور گلیوں میں کھدائی کی وجہ سے روزانہ نقصان اٹھاتے ہیں۔‘‘