کویت اردو نیوز : سعودی محکمہ پاسپورٹ اینڈ پرمٹ کے مطابق قانون کے مطابق کفیل مملکت میں مقیم غیر ملکی کارکنوں کے رہائشی اجازت نامے جاری کرنے اور ان کی تجدید کا ذمہ دار ہے۔
ورکرز کا خروج وعودہ (ایگزٹ ری انٹری) اور خروج نہائی (فائنل ایگزٹ) اسپانسر کے اکاؤنٹ سے جاری کیے جائیں گے۔ اس سلسلے میں، کارکن اپنا حتمی ایگزٹ ویزا جاری کرنے کا مجاز نہیں ہے۔
جوازات کے X (سابقہ ٹویٹر) اکاؤنٹ پر ایک شخص نے پوچھا کہ ‘جب اسپانسر کا انتقال ہو گیا ہو اور اقامہ بھی ختم ہو گیا ہو تو فائنل ایگزٹ کیسے ہو؟’
سوال کا جواب دیتے ہوئے اتھارٹی کے ذمہ داران نے کہا کہ مذکورہ معاملے میں مقتول کے ورثاء میں سے جس کے پاس قانونی معاملات نمٹانے کے لیے پاور آف اٹارنی موجود ہے وہ موجود اہلکار کے سامنے تصدیق شدہ پاور آف اٹارنی پیش کرنے کے لیے اتھارٹی سے رجوع کرے۔ اس کے بعد کارکن کا حتمی ایگزٹ ویزا جاری کیا جا سکتا ہے۔
واضح رہے کہ ابشر پورٹل پر سعودی پاسپورٹ اینڈ امیگریشن ڈیپارٹمنٹ ‘جوازت’ کی جانب سے اقامہ کے نفاذ اور دیگر امور کے لیے تمام سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔
ابشر پورٹل کے ذریعے اقامہ کی تجدید اور اجراء بشمول ورکرز کے خروج وعودہ و نہائی کے معاملات کیے جاتے ہیں جس سے لوگوں کو کافی سہولت ملتی ہے۔
ایسے کارکنوں کے لیے جن کے کفیل فوت ہو جاتے ہیں، مقتول کے ورثاء میں سے ایک اپنے قانونی امور کی انجام دہی کے لیے عدالت سے پاور آف اٹارنی حاصل کرتا ہے، جس کے بعد اسے قانونی اداروں یا دیگر اداروں کو مقرر کرنے کا اختیار حاصل ہوتا ہے۔