کویت اردو نیوز : مدینہ منورہ کے علاقے قبا میں واقع سب سے قدیم کنواں ‘بئراریس’ پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کے زمانے کا ہے۔اسلامی تاریخ میں "بیراریس” کے کنویں کی وجہ شہرت پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی سیرت ہے ، اس وقت اس کنویں کا مقام مسجد قبا سے 38 میٹر کے فاصلے پر مغربی سمت میں ہے۔
اسلامی تاریخ کا ایک مشہور واقعہ ہے کہ نبوت کے بعد جب حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے خلافت سنبھالی تو وہ کنویں کے منڈیر پر بیٹھے پیغمبر اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی انگوٹھی دیکھ رہے تھے جس پر آپ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم کی مہر تھی۔ کہ وہ اچانک کنویں میں گر گئی ۔
انگوٹھی حاصل کرنے کے لیے کنواں خالی کر دیا گیا لیکن کوئی انگوٹھی نہ ملی، اس لیے اس کنویں کا نام ‘بیر الخاتم’ یعنی انگوٹھی والا کنواں پڑ گیا۔
مدینہ منورہ ڈیولپمنٹ اتھارٹی کی جانب سے مقدس شہر میں ترقیاتی امور جاری ہیں، جس کے تحت قبا کے علاقے میں 57 مقامات پر تعمیر نو کا کام کیا جا رہا ہے، جن میں مختلف کنویں اور قدیم نخلستان شامل ہیں۔
یہ واقعہ مبارکہ کا ایک سچا واقعہ ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم اس کنویں کا پانی پیتے تھے اور اس سےوضو کرتے تھے۔
مدینہ کی تاریخ کے بارے میں معروف مورخ یاسر الحجیلی کا کہنا ہے کہ مدینہ منورہ کا علاقہ قبا تاریخ اسلام کے حوالے سے مشہور ہے۔
یہاں اسلام کی پہلی مسجد ’قبا‘ تعمیر کی گئی، جب کہ اس مسجد سے کچھ فاصلے پر مسجدِ جمعہ بھی ہے، جہاں آخری ایام کے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے پہلی نماز جمعہ ادا کی، اس لیے اس مسجد کا نام مسجد جمعہ پڑگیا۔