کویت اردو نیوز : سعودی عرب کی مملکت میں جدہ تاریخیہ پروگرام نے اعلان کیا کہ آثار قدیمہ کے منصوبے کے تحت کی گئی کھدائی کے دوران 1,200 سال پرانی مسجد عثمان بن عفان کے آثار کی دریافت ہوئی ہے ، آثار قدیمہ کے منصوبے کے پہلے مرحلے میں مسجد کی تاریخ سے متعلق اہم تفصیلات سامنے آئی ہیں ۔
عثمان بن عفان مسجد پچھلی مساجد کی طرح روایتی شکل میں تھی، جس میں نماز کی جگہ کے علاوہ ایک کھلا صحن تھا۔مسجد کو چودھویں صدی ہجری میں دوبارہ تعمیر کیا گیا تھا۔
آثار قدیمہ کی کھدائی سے پتہ چلتا ہے کہ مسجد کو اس کی طویل تاریخ کے دوران کئی بار دوبارہ تعمیر کیا گیا اور اس کی تزئین و آرائش کی گئی۔مسجد کا طرز تعمیر بھی دریافت ہوا۔ ملنے والی کچھ اشیاء تقریباً 1,200 سال پرانی ہیں۔
مسجد کی تزئین و آرائش کے دوران وقتاً فوقتاً فرش کی سطح بلند کی جاتی ہے تاہم مسجد کا رقبہ، سمت اور محراب کا مقام ایک ہزار سال تک بدستور قائم رہا۔
ماہرین آثار قدیمہ کو ایسے تالاب ملے ہیں جو بند تھے اور صاف پانی سے بھرے ہوئے تھے۔ اس دور میں پانی کی کمی کی وجہ سے تالاب بنانا عام تھا۔
مسجد میں ہونے والی بڑی تبدیلیوں میں 800 سال قبل مسجد کے نیچے زیر زمین پانی کے ٹینک کی تعمیر بھی شامل ہے۔
دریافت ہونے والے قدیم نمونوں میں رنگین صراحیاں، سیلاڈون اور مٹی کے برتنوں کے ٹکڑے تھے۔
جدہ کے 4 آثار قدیمہ کے علاقوں میں 25,000 قدیم نوادرات کی دریافت ہوئی ہے ، نوادرات کا منصوبہ شہر کی تہذیب کو تلاش کرنے اور تاریخی اہمیت کے مقامات کو اجاگر کرنے اور محفوظ کرنے کے لیے ایک اہم پیشرفت ہے۔
واضح رہے کہ عثمان بن عفان مسجد میں ہونے والی دریافتیں آثار قدیمہ کی کھدائی کے منصوبے کے پہلے مرحلے میں کی گئی تھیں۔