کویت اردو نیوز : وادی جازان کے وسط میں 400 سال قبل تعمیر کی گئی مسجد آج بھی اپنی اصلی حالت میں قائم و دائم ہے۔ تاریخی حوالوں میں اس مسجد کی تعمیر کے سال کا ذکرموکود نہیں ہے، جو خطے کی قدیم ترین مساجد میں سےایک ہے۔ مسجد میں قرآنی حلقے و دیگر علمی سرگرمیاں بھی باقاعدگی سے منعقد کی جاتی ہیں۔
یہ قدیم ترین مسجد ایک پہاڑی کےاوپر واقع ہے جس کی محراب اوراس کا انتہائی منفرد طرز تعمیرنیچے سےدیکھا جا سکتا ہے۔
آرکیالوجی آف جازان انسائیکلو پیڈیا کی ٹیم کی جانب سے مسجد کے محرابوں اور گنبدوں کے تجزیے سے ثابت ہوتا ہے کہ مسجد کا فن تعمیر منفرد ہے اس لیے اس کی تعمیر کی مدت کا تعین نہیں کیا جا سکتا۔
قدیم مسجد کی تعمیر میں چٹان کے پتھر اور جلے ہوئے مارٹر کا استعمال کیا گیا جو اس دور میں رائج تھے۔ مسجد کی دیواریں تقریباً ایک میٹر چوڑی ہیں۔ اندرونی حصے میں پتھر کے دو ستون ہیں جبکہ گنبدوں کی تعداد چھ ہے۔
120 مربع میٹر کے رقبے پر پھیلی مسجد کا قدیم حصہ پائیدار تعمیر کی وجہ سے صدیوں بعد بھی اپنی اصلی حالت میں موجود ہے اور اس میں 100 نمازیوں کی گنجائش ہے۔
1432 ہجری 2010 میں 300 مربع میٹر کی توسیع کی گئی تھی ، توسیع کے بعدمسجدمیں 250 نمازیوں کی گنجائش تھی۔