کویت اردو نیوز : والدین کی طلاق کے بعد بچہ گھر سے بھاگ گیا تھا ، بھاگے ہوئے بچے کا اپنے خاندان سے اختلاف تھا، اس کے والدین کی طلاق کے بعد اور اس کے والد نے دوسری عورت سے شادی کر لی۔
اتوار کو جاری کردہ ایک بیان میں، پولیس نے کہا کہ ایک متعلقہ رہائشی نے پولیس کو مسجد کے قریب لڑکے کے بھیک مانگنے کے بارے میں مطلع کیا۔ اطلاع ملنے پر دبئی پولیس نے بچے کو ڈھونڈ نکالا ۔
بریگیڈیئر علی سالم الشمسی، جنرل ڈیپارٹمنٹ آف کریمنل انویسٹی گیشن کے ڈائریکٹر نے کہا: "بچے تک پہنچنے اور اس کی مدد کرنے کے لیے فوری کارروائی کی گئی، اور اس کی کہانی کو غور سے سنا گیا۔ یہ واضح ہو گیا کہ بچے نے طلاق اور اپنے والد کی دوبارہ شادی سے پیدا ہونے والے شدید خاندانی تنازعات کے نتیجے میں بھیک مانگنے کا سہارا لیا تھا، جس کی وجہ سے وہ گھر سے بھاگنے اور مدد کے لیے سڑکوں پر آنے پر مجبور ہو گیا تھا۔”
فوری طور پر یہ واضح نہیں ہو سکا کہ لڑکا کتنی دیر تک گھر سے دور رہا یا کہاں رہا۔ پولیس نے خاندان کی قومیت بھی ظاہر نہیں کی۔
پولیس نے کہا کہ انہوں نے لڑکے کے اہل خانہ سے رابطہ کیا۔ اس کے بعد انہوں نے والدین سے اتفاق کیا کہ بچہ اپنی ماں کے ساتھ رہے گا۔ افسر نے کہا، "یہ فیصلہ بچے کی زندگی میں ایک نئی شروعات کا دروازہ کھولتا ہے، جو امید اور مثبت امکانات سے بھری ہوئی ہے۔”
بریگیڈیئر الشمسی نے والدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے بچوں کی صحت کو یقینی بنائیں۔ انہوں نے خاندانی تنازعات کو بچوں کی موجودگی سے دور حل کرنے کی اہمیت پر زور دیا۔
افسر نے رہائشیوں پر بھی زور دیا کہ وہ بھکاریوں کے ساتھ ہمدردی نہ کریں اور نہ ہی انہیں پیسے دیں۔ پولیس نے مہم کے تحت رمضان کے پہلے دو ہفتوں میں 202 بھکاریوں کو گرفتار کیا ہے۔ زیادہ تر خلاف ورزی کرنے والے وزٹ ویزوں پر متحدہ عرب امارات آئے تھے تاکہ مقدس مہینے کے دوران لوگوں کی سخاوت سے فائدہ اٹھا کر فوری پیسہ کمایا جا سکے۔
بریگیڈیئر الشمسی نے کہا کہ بھکاری لوگوں کے جذبات سے کھلواڑ کرنے کی منصوبہ بندی کرتے ہیں، جس میں اکثر "من گھڑت کہانیاں اور دھوکہ دہی کے حربے عام طور پر مساجد، کلینک، ہسپتالوں، بازاروں ،گلیوں کے قریب استعمال کیے جاتے ہیں”۔
انہوں نے شہریوں کو مشورہ دیا کہ وہ مشکوک افراد کی اطلاع پولیس کو دیں۔