دبئی میں عالمی معیار کی تعلیم حاصل کرنے کے خواہشمند طلباء کے لیے اس سال شاندار مواقع فراہم کیے جا رہے ہیں۔ دبئی نالج پارک اور دبئی انٹرنیشنل اکیڈمک سٹی میں موجود دنیا کی معروف یونیورسٹیوں نے 2025 کے تعلیمی سال کے لیے متعدد اسکالرشپ اور مالی امداد کے پیکیجز کا اعلان کیا ہے۔ یہ ادارے جدید تعلیم اور تحقیق کا مرکز بنتے جا رہے ہیں۔
یہ اسکالرشپس 15 فیصد سے لے کر 50 فیصد تک کی فیس میں رعایت فراہم کرتی ہیں تاکہ ہر طبقے کے طالبعلم عالمی معیار کی تعلیم حاصل کر سکیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، ان یونیورسٹیوں میں مصنوعی ذہانت، گیم ڈیزائن، فِن ٹیک، تخلیقی میڈیا اور دیگر جدید شعبوں میں نئے پروگرام بھی متعارف کروائے گئے ہیں۔ یہ تمام اقدامات دبئی کی 2033 تک دنیا کے ٹاپ 10 تعلیمی مراکز میں شامل ہونے کی حکمتِ عملی کا حصہ ہیں۔
"مستقبل انہی لوگوں کا ہے جو اسے تصور میں لاکر حقیقت بنا سکیں”
دبئی نالج پارک اور دبئی انٹرنیشنل اکیڈمک سٹی کے سینئر نائب صدر، مروان عبدالعزیز جناحی نے کہا:
"تعلیم ہی وہ ذریعہ ہے جو نوجوانوں کو جدت کی راہ پر گامزن کرتی ہے۔ ہم نوجوانوں کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ ہماری یونیورسٹیوں کے اسکالرشپس اور تعلیمی پروگرامز کا جائزہ لیں، جو دبئی کی اقتصادی حکمت عملی D33 اور ایجوکیشن اسٹریٹجی 2033 کے مطابق ترتیب دیے گئے ہیں۔”
اسکالرشپس اور نئے تعلیمی پروگرامز
ایمیٹی یونیورسٹی دبئی
ایمیٹی یونیورسٹی دبئی نے 50 فیصد تک اسکالرشپس اور 30 فیصد تک کی مالی امداد (برسری) دینے کا اعلان کیا ہے۔ یہ یونیورسٹی تحقیق اور انڈسٹری پارٹنرشپ کو مزید وسعت دینے پر توجہ دے رہی ہے۔
وائس چانسلر ڈاکٹر سیف السیاری نے کہا:
"ہماری تمام ڈگریاں اب دبئی میں مکمل طور پر تسلیم شدہ ہیں، اور یہ شہر عالمی تعلیم کا مرکز بن چکا ہے۔
مانی پال اکیڈمی آف ہائر ایجوکیشن (MAHE)
یہ ادارہ انڈرگریجویٹ طلباء کے لیے 30 فیصد اور ایم بی اے طلباء کے لیے 15 فیصد میرٹ اسکالرشپ دے رہا ہے۔ اس کے علاوہ کھیلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے طلباء کو 5 سے 50 فیصد تک فیس میں رعایت دی جائے گی۔
نئے پروگرامز میں کمپیوٹر سائنس، فنانشل ٹیکنالوجی اور لبرل آرٹس کی ڈگریاں شامل ہیں۔
اکیڈمک صدر ڈاکٹر ایس سدھندرا نے کہا:
"ہماری کوشش ہے کہ ہم اپنے طلباء کو مستقبل کے لیے مکمل طور پر تیار کریں۔”
یونیورسٹی آف برمنگھم دبئی
عالمی سطح پر 76ویں نمبر پر آنے والی یہ یونیورسٹی 30 فیصد تک اسکالرشپ فراہم کر رہی ہے، جبکہ کچھ طلباء کو دعوتی بنیادوں پر 50 فیصد تک اسکالرشپ دی جا سکتی ہے۔
نئے پروگرامز میں روبوٹکس، اربن اینالیٹکس اور فزیوتھراپی شامل ہیں۔
سی او او بین بیلی نے کہا:
"ہم نے تعلیم کو ہر فرد کے لیے قابل رسائی اور زندگی بدلنے والا تجربہ بنانے کے نظریے کے ساتھ آغاز کیا تھا۔
یونیورسٹی آف وولونگونگ دبئی (UOWD)
یہ یونیورسٹی انڈرگریجویٹ طلباء کو 15، 25 اور 50 فیصد تک اسکالرشپس فراہم کر رہی ہے۔ اس کے علاوہ، معروف کرکٹر ایڈم گلکرسٹ کے نام سے کھیلوں کی اسکالرشپس بھی دستیاب ہیں۔
ماسٹرز یا پوسٹ گریجویٹ طلباء کے لیے 25 سے 50 فیصد تک امداد دی جا رہی ہے۔
کمپیوٹر سائنس کے شعبے کی سربراہ، پروفیسر مے البراچی نے کہا:
"ہم نے تحقیقی گرانٹس حاصل کیں اور طلباء کی بنائی ہوئی ٹیکنالوجی لانچ کی، یہ سال ہماری کامیابیوں کے لیے یادگار رہا۔”
مرڈوک یونیورسٹی دبئی
یہ یونیورسٹی 40 فیصد تک میرٹ اسکالرشپ دے رہی ہے۔ نئے پروگرامز میں بیچلر آف آئی ٹی (گیمز ڈیزائن اینڈ ڈیویلپمنٹ) شامل ہے۔
ایگزیکٹو ڈائریکٹر محمد باماترف نے کہا:
"ہم اپنے طلباء کو آسٹریلوی تعلیمی معیار اور دبئی کی عالمی سطح کی رسائی کے ذریعے ایک روشن مستقبل کے لیے تیار کرتے ہیں۔”
SAE یونیورسٹی کالج دبئی
دبئی میں 20 سال مکمل ہونے کی خوشی میں SAE یونیورسٹی 50,000 درہم تک کی مالی امداد دے رہی ہے اور ساتھ ہی کمپیوٹر سائنس میں نئی بیچلر ڈگری بھی متعارف کروا رہی ہے۔
مینجنگ ڈائریکٹر جان ہورن نے کہا:
"دبئی تیزی سے دنیا کا ایک مقبول تعلیمی مرکز بن رہا ہے، اور ہم تخلیقی میڈیا کی تعلیم میں اپنا قائدانہ کردار جاری رکھنے کے منتظر ہیں۔”
ایس پی جین اسکول آف گلوبل مینجمنٹ
یہ ادارہ ماسٹر ان اپلائیڈ فنانس اینڈ ویلتھ مینجمنٹ میں نیا پروگرام شروع کر رہا ہے، اور انوکھی اسکالرشپس پیش کر رہا ہے جن میں ‘نیو مدرز اسکالرشپ’ بھی شامل ہے۔
اسکول کے صدر نیتیش جین نے کہا:
"دبئی طلباء کے لیے ایک شاندار مقام ہے، جو عالمی تعلیم، جدید طرز زندگی اور بے شمار مواقع فراہم کرتا ہے۔


















