کویت سٹی 28 جون: حکومت کویت کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے لئے عام معافی کا دوسرا مرحلہ شروع کیا جائے گا۔
روزنامہ السیاسیہ / عرب ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق نائب وزیر اعظم وزیر داخلہ اور وزیر مملکت برائے کابینہ امور انس الصالح اپنے ‘تین فیز’ منصوبے پر عمل کرنے اور ملک کو ویزا تاجروں اور خلاف ورزی کرنے والوں سے نجات دلانے کے اپنے وعدے پر سنجیدہ ہیں۔
روزنامہ کے ذرائع کو بیان دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عام معافی کا پہلا سلسلہ کامیابی کے ساتھ اختتام پذیر ہوا ہے اور تقریباً 26,400 قانون کی خلاف ورزی کرنے والے تارکین وطن جرمانوں کی ادائیگی کئے بغیر ملک چھوڑ چکے ہیں۔
ایک معتبر ذرائع نے روزنامہ کو بتایا کہ وزراء کی کونسل کے اعلان کے مطابق ملک میں زندگی مکمل طور پر معمول پر آنے کے بعد دوسرا مرحلہ شروع ہو گا اور اس میں اقامہ کی خلاف ورزی کرنے والوں کو رضاکارانہ طور پر ہتھیار ڈالنے اور ملک چھوڑنے کے لئے جرمانوں کی ادائیگی کئے بغیر ایک ماہ کی نئی ڈیڈلائن دی جائے گی۔
ذرائع نے نشاندہی کی کہ ابھی بھی 90،000 سے زیادہ رہائشی قوانین کی خلاف ورزی کرنے والے کویت میں موجود ہیں اور وزارت داخلہ کو توقع ہے کہ ان کی ایک بڑی تعداد دوسری عام معافی کا فائدہ اٹھائے گی اور ملک چھوڑ دیگی۔
ذرائع نے زور دے کر کہا کہ اس منصوبے کا تیسرا اور آخری مرحلہ ‘دوسرا’ مرحلے کے اختتام کے فورا بعد ہی کام شروع کر دے گا جس میں باقی خلاف ورزی کرنے والوں کی تعداد اور قومیتوں کی گنتی ان کے ٹھکانوں کی جانچ کے بعد وسیع تر سیکیورٹی مہم کی تنظیمیں کاروائی شروع کریں گی۔
ذرائع نے مزید کہا کہ وزیر داخلہ انس الصالح نے متعلقہ سینئر عہدیدار سے کہا ہے کہ وہ خلاف ورزی کرنے والوں کی فہرستیں تیار کریں جنہوں نے عام معافی کا فائدہ نہیں اٹھایا اور ان کے کفیلوں کا تعاقب کریں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ اس مرحلے کا آغاز سال کے اختتام سے پہلے ہوگا اور اس کا مقصد 50 فیصد سے زائد خلاف ورزی کرنے والوں کو ختم کرنے اور اسپانسرز کے ناموں اور لین دین کو روکنا ہے جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ منصوبے کے تین مراحل کے اختتام پر اس پر سختی سے ممانعت ہوگی۔
خلاف ورزی کرنے والے کو ایک کمپنی سے دوسری کمپنی میں منتقل کرنے سے روکا جائے گا اور اس پر شدید ردعمل سامنے آئے گا نیز مجرم کو ہمیشہ کے لئے ملک چھوڑنا پڑے گا۔
حوالہ: عرب ٹائمز