کویت اردو نیوز 04 مارچ: گزشتہ روز بیان پیلس میں کویت وزراء کی حلف برداری کی تقریب منعقد ہوئی جس میں نئی تشکیل دی جانے والی حکومت کے نومنتخب وزراء نے آئینی حلف اٹھایا۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز "بیان پیلس” میں نئی تشکیل دی جانے والی حکومت کے وزراء کی جانب سے لی جانے والی حلف برداری کی تقریب منعقد کی گئی جس میں امیر الکویت شیخ نواف الاحمد اور ولی عہد شہزادہ میشال الاحمد کی موجودگی میں شیخ صباح الخالد نے وزیراعظم کے عہدے کا آئینی حلف اٹھایا۔
حلف برداری کی تقریب میں وزراء نے بھی شرکت کی جن میں:
- نائب وزیر اعظم اور وزیر دفاع حماد جابر العلی الصباح
- نائب وزیر اعظم، وزیر انصاف اور وزیر مملکت برائے سالمیت فروغ امور عبداللہ یوسف عبد الرحمن الرومی
- وزیر اوقاف و اسلامی امور عیسیٰ احمد محمد حسن الکندری
- وزیر تیل و ہائر ایجوکیشن ڈاکٹر محمد عبدالطیف الفارس
- وزیر صحت ڈاکٹر باسل حمود حماد الصباح
- وزیر برائے امور خارجہ اور وزیر مملکت برائے کابینہ امور ڈاکٹر احمد ناصر المحمد الصباح
- وزیر تعمیرات و وزیر مملکت برائے مواصلات و انفارمیشن ٹکنالوجی ڈاکٹر رنا عبد اللہ عبد الرحمٰن الفارس
- وزیر مملکت برائے قومی اسمبلی امور مبارک سلام سالم مبارک حارث
- وزیر داخلہ ثامر علی صباح السالم الصباح
- وزیر خزانہ اور وزیر مملکت برائے اقتصادی امور اور سرمایہ کاری خلیفہ موسیٰ حمادی
- وزیر اطلاعات و ثقافت اور وزیر مملکت برائے نوجوانان امور عبد الرحمن بداح المطیری
- وزیر تعلیم ڈاکٹر علی فہد المحد
- وزیر مملکت برائے بلدیات امور اور وزیر مملکت برائے رہائش و شہری ترقی شایع عبد الرحمن احمد الشایع
- وزیر تجارت و صنعت ڈاکٹر عبداللہ عیسیٰ سلمان
- وزیر پانی، بجلی و توانائی اور سماجی امور و معاشرتی ترقی کے وزیر ڈاکٹر مشعان محمد مشعان العتیبی شامل تھے۔
حلف برداری کی تقریب میں وزراء نے امیر الکویت کے سامنے اپنے عہدوں کا حلف لیا۔ اس موقع پر امیر الکویت نے ایک خوبصورت بیان کے ذریعے عوام اور اعلیٰ حکام تک اپنے مطالبات پہنچائے جس کا متن یہ تھا کہ: ” میں اپنی قوم کو اچھے کل اور روشن مستقبل کی امید دیتا ہوں۔ میں اپنے تمام سابق وزراء بھائیوں کی خدمات پر ان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور مستقبل میں ان کی کامیابی کے لئے دعاگو ہوں۔ اس موقع پر میں اپنے محترم برادر شیخ صباح خالد الحمد الصباح کی تعریف کرنا چاہتا ہوں۔ میں آپ کی خدمات اور کاوشوں سے بے حد خوش اور مطمئن ہوں۔ آپ کا قومی فریضہ شہریوں کے بوجھ کو دور کرنے کا موقع، کامیابی اور ترقی کی تلاش ملکی مفاد میں ہے جس کو دیکھ کر میں خوشی سے سرشار ہوں۔ آپ کے کاندھوں پر ملک و قوم کی بڑی ذمہ داریوں کا بوجھ ہے اور مجھے یقین ہے کہ آپ اللہ کی مدد اور رضا سے ان ذمہ داریوں کو پورا کرنے، مسائل کا مقابلہ کرنے، اصلاحات اور اقدامات میں کامیاب ہوں گے۔”
اس ضمن میں یہ قانون سازوں اور ایگزیکٹو حکام سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ ہمارے معاشرتی تانے بانے اور قومی اتحاد کے ساتھ تعمیری طور پر تعاون کریں تاکہ مطلوبہ قومی اہداف کو حاصل، مسائل کو دور اور عوامی فنڈز کو تحفظ فراہم کیا جاسکے نیز آئین کی شقیں اور مضبوطی اور شفافیت کے ساتھ ہر ایک پر قانون کا اطلاق کیا جائے۔