کویت اردو نیوز 31 اگست 2023: کویت میں انڈونیشیا کی سفیر لینا ماریانا نے تصدیق کی ہے کہ وزارت صحت تقریباً 1,000 انڈونیشیا کے طبی عملے (ڈاکٹروں، نرسوں اور تکنیکی ماہرین) کو ملازمت دینے کا ارادہ رکھتی ہے جنہیں سرکاری ہسپتالوں اور دیگر طبی سہولیات میں تعینات کیا جائے گا۔
ایک حالیہ پریس بیان میں، وزارت نے انکشاف کیا کہ وہ طبی کارکنوں کو کویت بھیجنے کے لیے "انڈونیشیا سمیت کچھ ممالک سے” رابطہ کر رہی ہے۔
ماریانا نے روزنامہ الجریدہ کو بتایا کہ "ہم اس سلسلے میں کسی بھی کوشش کو سراہتے ہیں۔ کویتی وزارت صحت نے انڈونیشیا سے ڈاکٹروں، نرسوں اور تکنیکی ماہرین کو سرکاری صحت کی سہولیات (جیسے ہسپتال، کلینک وغیرہ) میں کام کرنے کے لیے بھرتی کرنے کے اپنے منصوبے کا آغاز کیا ہے۔
یہ بھرتی انڈونیشیا اور کویت کی حکومتوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت پر مبنی ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ "بہت سی انڈونیشی نرسیں 20 سال سے زیادہ عرصے سے سرکاری ہسپتالوں میں کام کر رہی ہیں جبکہ تقریباً 300 انڈونیشیا کی نرسیں سرکاری ہسپتالوں اور دیگر صحت کی سہولیات میں کام کر رہی ہیں۔
ہم طبی عملے کو انڈونیشیا سے کویت لانے میں تعاون کے لیے تکنیکی انتظامات کے مسودے پر بات چیت کر رہے ہیں۔ انہوں نے یہ بھی تصدیق کی کہ "وزارت 500 سے 1,000 طبی عملہ بھرتی کرنا چاہتی ہے۔ اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ کویتی حکومت کا ارادہ اپنے انڈونیشیائی ہم منصب کے صرف کویت میں ہنر مند کارکنوں کی تعیناتی کے منصوبے سے میل کھاتا ہے، جیسے نرسیں اور تکنیکی ماہرین۔”
سفیر نے مزید کہا کہ "انڈونیشیا میں صحت کے اداروں کی ایک بڑی تعداد ہے جہاں بہت سے صحت کی دیکھ بھال کرنے والے کارکن جیسے نرسیں اور دیکھ بھال کرنے والے فارغ التحصیل ہو چکے ہیں۔”
بھرتی کے طریقہ کار پر، انہوں نے وضاحت کی کہ "یہ دونوں ممالک کی حکومتوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشت کے ذریعے کیا جائے گا، بھرتی کا عمل ایک خصوصی سرکاری ادارے انڈونیشیائی مائیگرنٹ ورکرز پروٹیکشن بورڈ انڈونیشیا (BP2MI) کے ذریعے کیا جائے گا۔
دوسری جانب کویت کی وزارت صحت نے اپنے بیان میں واضح کیا کہ وہ نرسنگ اسٹاف کی بھرتی کے لیے درمیانی کمپنیوں (تھرڈ پارٹی) سے کوئی ڈیل نہیں کرتی اور متعلقہ فیصلوں کے مطابق 2018 سے اس کا یہی عمل ہے۔
وزارت نے مزید کہا کہ "ان ملازمتوں کے لیے درخواست نرسوں کو برآمد کرنے والے ممالک میں وزارت اور متعلقہ سرکاری اداروں کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں کے ذریعے ہوتی ہے۔”