کویت اردو نیوز 15 مارچ: صالون اور ہیلتھ کلبوں کی سخت نگرانی کی مہم کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
روزنامہ الانباء کی رپورٹ کے مطابق خواتین کی سرگرمیوں میں صحت کی ضروریات کی پیروی کی نگرانی کے لئے فیلڈ ٹیم نے گزشتہ روز ایک معائنہ مہم چلائی جس میں کویت کے تمام گورنریٹس کے صالون اور ہیلتھ کلب شامل تھے جن کا مکمل معائنہ کیا گیا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ اپائنٹمنٹ، سماجی دوری اور دیگر صحت کی ضروریات پر عمل کیا جائے۔ یہ واضح رہے کہ ان سرگرمیوں کو جاری رکھنے کے لئے تقاضوں کے مطابق صالون اور کلبوں کے اندر موجود افراد کی محدود تعداد بھی شامل ہے۔
اس تناظر میں ٹیم کے سربراہ لیفٹینٹ جنرل حنان المحمد نے ایک پریس بیان میں کہا کہ کمیٹی نے اپنے کام کے آغاز کے بعد سے صحت کی ضروریات کی خلاف ورزی کرنے والے 422 تجارتی اداروں کو خلاف ورزی کرنے پر نوٹس جاری کیا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ بیوٹی صالون اور ہیلتھ کلبوں کے خلاف مہم کے لئے خواتین پر مشتمل معائنہ ٹیم مکمل تیار ہے۔
المحمد نے مزید کہا کہ کمیٹی نے صالون ، کھیلوں اور صحت کے اداروں کی سرگرمیوں کی واپسی کے ساتھ اپنی مہم کو تیز کردیا ہے کیونکہ کمیٹی کو بعض مقامات پر ہجوم اور اجتماعات کی شکایات موصول ہوئی ہیں۔
روزنامہ کو ایک خصوصی بیان میں افرادی قوت کے پیشہ ورانہ حفاظت کے شعبے سے منسلک انجینئر فاطمہ عبد الملک نے کہا کہ اس ٹیم میں پبلک اتھارٹی برائے افرادی قوت کے انسپکٹرز، وزارت تجارت اور کویت بلدیہ وزارت داخلہ میں خواتین پولیس کے تعاون سے شامل ہیں۔ انجینیر فاطمہ نے مزید کہا کہ جابریہ میں 11 صالون کے معائنے کے دوران ٹیم نے تین صالون کو جرمانے عائد کیے جبکہ دیگر کو وزیر کونسل کی ہدایت پر عمل کرنے کی ہدایت کی گئی۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدم تعمیل کے سلسلے میں ہر اتھارٹی کو کارروائی کرنے کا اختیار حاصل ہے جو نوٹیفکیشن جاری کرنے سے شروع ہوتا ہے اور دوبارہ چیکنگ کے دوران عدم تعمیل کی صورت میں ایک حوالہ جاری کیا جاتا ہے۔
صالون کے اندر لوگوں کی تعداد کے بارے میں انجینیر فاطمہ نے بتایا کہ صالون میں لوگوں کی تعداد صالون کے رقبے کے مطابق طے کی گئی ہے اور ہم زور دیتے ہیں کہ کام کرنے والے افراد کی تعداد کم اور صارفین کی تعداد کے مطابق ہو۔ 10 مربع میٹر دکان میں موجود دو گاہکوں کے درمیان کم از کم دو میٹر کا فاصلہ ہو۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ چیکنگ روزانہ کی بنیاد پر تمام گورنریٹ میں کی جائے گی۔
انجینئر فاطمہ نے مزید کہا کہ پابندی کے متعین وقت اور محدود اوقات کی وجہ سے کچھ صالون کم وقت میں گاہکوں کی بڑی تعداد کو وصول کرتے ہیں اور اسی عمل کی ہم جانچ کر رہے ہیں کہ ہدایات کے ساتھ ایسا دوبارہ نہ ہو اور صالون مالکان جرمانوں سے بچ سکیں۔ انہوں نے کہا کہ "ہم امید کرتے ہیں کہ صالون مالکان کارکنوں کو وائرس کے پھیلاؤ سے بچنے کے لئے ویکسین وصول کرنے کی تاکید کریں گے۔”