کویت اردو نیوز 29 اپریل: پیس ایسوسی ایشن برائے ہیومینیٹری اینڈ چیریٹیبل ورکس کی رمضان میں بےلوث خدمات جاری و ساری۔
ماہ رمضان کے دوران عوام اور دیگر خیراتی ادارے ملک میں غریب غرباء کی مدد کے لئے روز و شب کوشاں ہیں تاہم ان ہی میں سے ایک پیس ایسوسی ایشن برائے ہیومینیٹری اینڈ چیریٹیبل ورکس بھی ہیں جنہوں نے ماہ رمضان میں غرباء کی خدمت اور اللہ کی رضا کے لئے دن رات ایک کردیئے ہیں۔
پیس ایسوسی ایشن برائے ہیومینیٹری اینڈ چیریٹیبل ورکس نے ماہ رمضان کے وسط تک تقریباً 250،000 سے زیادہ روزہ داروں کو کھانا فراہم کیا ہے۔
اس موقع پر ایسوسی ایشن کے جنرل ڈائریکٹر ڈاکٹر نبیل العون کا کہنا ہے کہ "جیسے ہی ماہ رمضان کا چاند نظر آتا ہے اس کے ساتھ ہی انجمن کے منصوبوں پر عمل در آمد شروع ہوجاتا ہے جو مقدس مہینے کے اختتام تک جاری رہتے ہیں۔ خدا کا شکر ہے اور اس کے بعد معزز مخیرکویتی حضرات کا شکریہ جو عرصہ دراز سے اس کار خیر میں ہمارے ساتھ ہیں اور یہ قدیم روایات زندہ رکھے ہوئے ہیں”۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ ماہ رمضان کے مہینوں میں روزہ داروں کے لئے کھانا مہیا کرنے کا منصوبہ سب سے اہم منصوبہ ہے اور رمضان کے مقدس مہینے کے وسط تک ڈھائی لاکھ کے قریب کھانا مہیا کیا جا چکا ہے۔
الاؤون نے مزید کہا کہ ماہ رمضان کے دوران انجمن کے تحت عمل میں لائے جانے والے منصوبے بہت سارے اور متنوع ہیں اور ان میں کھانے کی ٹوکریاں مہیا کرنا ، قرآن حافظ سیشن ، پانی کے نیٹورک کا قیام ، مساجد ، قرآن حفظ مراکز ، کلینک ، طبی مراکز اور ادویات ، طبی آلات کے ساتھ اسپتالوں کی معاونت کرنا، معاون صنعتی ، مختلف ترقیاتی منصوبوں ، رہائش اور لباس کے منصوبوں ، اور یتیموں اور بیواؤں کی کفالت کے ذریعہ غریبوں ، بیواؤں اور یتیموں کے لئے آمدنی کے ذرائع مہیا کرنا منصوبوں کا حصہ ہے۔ اس کے علاوہ شام سمیت یمن ، کرغزستان ، البانیہ ، تاجکستان ، فلپائن انڈونیشیا اور کویت میں بھی ان منصوبوں پر عمل درآمد ہو رہا ہے۔
العون نے بتایا کیا کہ مزدوروں کی ایک بڑی تعداد کی موجودگی کی وجہ سے یہ کھانا 5 خطوں میں مزدوروں کے جمع ہونے والے مقامات ، یعنی الفروانیہ ، المبارکیہ ، کبد اور مھبولہ میں دو مختلف مقامات پر روزانہ کی بنیاد پر پہنچایا جاتا ہے۔ ان علاقوں اور کھانا کو روزانہ کی بنیاد پر ایسوسی ایشن کے ملازمین کی جانب سے کورونا وبائی امراض سے متاثر ہونے سے بچنے کے لئے صحت کے حالات کے مطابق منظم اور اہتمام سے تقسیم کیا جاتا ہے۔
اپنے بیان کے اختتام پر العون نے کویت میں روزہ کھلوانے کے منصوبے کی حمایت کرنے کے لئے کویت کے عوام کے مخیر حضرات اور ان کے فلاحی عطیات کے بدلے انکا شکریہ ادا کیا اور ان کے لئے دعائے خیر بھی کی۔