کویت سٹی 07 اگست: بیرون ممالک میں پھنسے ہوئے تارکین وطن کے لئے لائحہ عمل تیار۔
تفصیلات کے مطابق موجودہ صورتحال میں ریاست کی ضرورت کے مطابق ان تارکین وطن کو ترجیح دی جائے گی جن کی رہائشی اقاموں کی مدت باقی ہے۔ ایسے تارکین وطن خاص فریم ورک کے ساتھ 3 مراحل میں کویت آسکیں گے۔ یہ طریقہ کار اس لئے وضع کیا گیا تاکہ آنے والے مسافروں کی کثیر تعداد کے باعث کویت بین الاقوامی ہوائی اڈے پر ہجوم نہ ہوسکے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پہلے مرحلے میں ڈاکٹر ، نرسیں ، ججز ، پبلک پراسیکیوشن آفس کے ممبران اور اساتذہ شامل ہوں گے جبکہ اس کی تیاری کے لئے مختلف وزارتوں سے ڈیٹا اکٹھا کرنے کا کام جاری ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزارت داخلہ نے وزارت خارجہ سے موصول ہونے والے ایک سرکاری خط کے جواب میں اپنے بیان میں درخواست کی کہ کویت کا قانونی رہائشی اقامہ رکھنے والے ان تارکین وطن کی وضاحت کریں جن کو ملک میں داخلے کی اجازت ہے۔
داخلے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے وزارت داخلہ کے ذرائع نے بتایا کہ تارکین وطن کا ملک میں داخلہ 3 مراحل میں ہوگا۔
- پہلے مرحلے میں ان ملازمین کو ترجیح دی جائے گی جنکی ریاست کو فی الوقت اشد ضرورت ہے مثلاً ڈاکٹرز ، نرسیں ، ججوں، استغاثہ اور اساتذہ وغیرہ۔
- دوسرے مرحلے میں وہ لوگ شامل ہیں جن کی فیملی بھی کویت میں رہائش پذیر ہیں اور وہ لوگ جن کے پاس آرٹیکل 22 (انحصار ویزا) کا اقامہ ہے یا ایسے خاندانوں کے سربراہان جن کا اقامہ آرٹیکل 18 کے مطابق ہے اور ان کی اہلیہ اور بچے کویت میں رہائش پذیر ہیں۔
- تیسرا مرحلہ ان کا ہوگا جو کویت واپس آنے کے خواہشمند ہیں۔
یہ خبر بھی پڑھیں: کویت واپس آ کر قرنطین کئے جانے پر اہم فیصلہ متوقع
وزارت داخلہ نے اس سلسلے میں اپنی سفارشات وزارت خارجہ کو پیش کیں ہیں لیکن ان سفارشات پر پیشرفت نظر ثانی اور ترمیم سے مشروط ہوں گی۔
وزارت داخلہ کو وزارت خارجہ کے خط میں ان لوگوں کے لئے ایک طریقہ کار وضع کرنے کی درخواست بھی شامل ہے جن کو نیا ویزا جاری کیا گیا تھا اور جن کے پاس کام کے نئے معاہدے تھے۔ اس کے علاوہ وزارت خارجہ نے اقامہ ختم ہو جانے والے لوگوں کے اقامہ کی تجدید کے لئے ایک طریقہ کار ترتیب دینے کی درخواست کی ہے کہ جن تارکین وطن کے کفیل / کمپنیاں چاہتی ہیں کہ وہ ان کے ساتھ کام کریں وہ ان کا اقامہ لگائیں اور انہیں کویت واپس لائیں۔