کویت اردو نیوز 15 فروری: سعودی الاخباریہ چینل کے مطابق سعودی ایکسپورٹ اتھارٹی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے ایک رکن محمد الخریف نے اعلان کیا کہ مملکت نے الیکٹرک کاروں کی تیاری شروع کر دی ہے۔
الخریف نے مزید کہا کہ "وسیع مالی اور انسانی وسائل میں ہماری صلاحیت کے علاوہ اس پر ایک بہت مضبوط صنعتی بنیاد بنائی جا سکتی ہے جہاں سے ہم اس کی شروعات کر سکتے ہیں اور اب ہم نے باضابطہ آٹوموبائل کی صنعت میں شروعات کر دی ہے کیونکہ یہ دوسری صنعتوں خاص طور پر الیکٹرک کاروں کی صنعت کے لیے پرکشش ہے۔” انہوں نے مزید کہاکہ "سعودی عرب میں کان کنی کی صنعت کو الیکٹرک کاروں کی صنعت سے جوڑنا، جیسے دھاتیں، ایلومینیم، لیتھیم اور دیگر سعودی صنعت میں دنیا میں ایک مقام حاصل کرے گا۔”
انہوں نے نشاندہی کی کہ مملکت 176 ممالک کو برآمد کرتی ہے یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی مصنوعات پیٹروکیمیکل اور خوراک ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ سعودی مصنوعات کی عالمی منڈیوں میں موجودگی اس مصنوعات پر بھروسے کی علامت ہے جبکہ مملکت جن ممالک کو برآمدات کرتی ہے ان میں گروپ آف ٹوئنٹی شامل ہیں جبکہ چین، بھارت اور یورپ جیسے مختلف ممالک کی پیٹرو کیمیکل صنعتیں، خوراک، مکینیکل اور برقی صنعتیں اس فہرست میں سرفہرست ہیں۔
دوسری جانب پی آئی ایف کی حمایت یافتہ کمپنی Lucid Motors کے چیئرمین نے کہا کہ کمپنی 2025 یا 2026 تک سعودی عرب میں مینوفیکچرنگ پلانٹ تعمیر کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔
دوسری جانب کمپنی کے چیئرمین نے کہا کہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی کمپنی لوسیڈ موٹرز 2025 یا 2026 تک سعودی عرب میں ایک فیکٹری بنانے کا ارادہ رکھتی ہے کیونکہ وہ الیکٹرک کاروں کی مانگ کو پورا کرنے کے لیے پیداوار کو بڑھانا چاہتی ہے۔
اینڈریو لیوریز نے بدھ کو ریاض میں کان کنی کانفرنس کے دوران بلومبرگ ٹیلی ویژن کو بتایا "اب جبکہ ہم امریکہ میں کاروں کی کامیابی کے ساتھ پیداوار اور فروخت کر رہے ہیں، ہماری توجہ یہاں کی اس فیکٹری کی طرف ہے۔” کیلیفورنیا میں قائم کمپنی جسے سعودی عرب کے پبلک انویسٹمنٹ فنڈ کی حمایت حاصل ہے گزشتہ ماہ مملکت میں وزارتوں کے ساتھ تفصیلات پر بات چیت کر رہی تھی”۔