کویت اردو نیوز 09 جون: العربیہ اردو نیوز کے مطابق سائبر سکیورٹی کمپنی "نورڈ وی پی این” کے مطابق ‘ڈارک ویب’ کی مارکیٹ میں متحدہ عرب امارات میں مقیم افراد کے ڈیٹا کی مانگ دنیا بھر کے ڈیٹا کی فہرست میں پانچویں نمبر پر ہے۔
نورڈ وی پی این نے ڈارک ویب پر ایک کروڑ 73 لاکھ ڈالر کی قیمت میں فروخت ہونے والے ویب سائٹ، پاسپورٹ ڈیٹا، شناختی کارڈز، ڈرائیونگ لائسنز، ای میل، پیمنٹ کارڈز، موبائل فون نمبرز، بینک اکائونٹس سمیت دیگر اہم اور ذاتی معلومات کا جائزہ لیا۔کمپنی کے سائبر سکیورٹی ایکسپرٹ ایڈریانس وارمن ہون کے مطابق جب کسی فرد کی ذاتی معلومات ڈارک ویب پر شائع ہو جاتی ہیں تو پھر ان کو واپس لینا بہت مشکل ہوتا ہے۔ اکثر افراد کو اپنی معلومات کے فروخت ہونے کا اندازہ بھی نہیں ہو پاتا اسی لیے ڈیٹا کی چوری بہت خطرناک ہے۔ایڈریانس کا کہنا تھا کہ "نورڈ کی جانب سے
تحقیقات کا موضوع بننے والی مارکیٹ پوری تصویر ایک چھوٹا سا کونا ہے۔ ڈارک ویب پر اس وقت 30 ہزار ویب سائٹس ہیں۔ ہمیں یہ خیال رہنا چاہئیے ہے کہ ایک اندازے کے مطابق انٹرنیٹ صارفین کو دستیاب انٹرنیٹ کل کا صرف 4 فی صد ہے۔”
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنی تحقیقات کے لئے اس مارکیٹ کا انتخاب اس لئے کیا تھا کہ کچھ بدنام زمانہ ہیکر گروپس نے ماضی میں اس مارکیٹ کا استعمال کیا تھا۔” وارمن ہون کے مطابق متحدہ عرب امارات کے کسی پیمنٹ کارڈ کا ڈیٹا دنیا بھر سے دوگنی قیمت یعنی 20 ڈالر میں فروخت ہوتا ہے۔ دبئی کے معاشی اور تجارتی مرکز ہونے کے سبب اس سے چوری ہونے والے ڈیٹا کی دنیا میں مانگ ہے اور یہ دنیا میں پانچویں مہنگی معلومات کے طور پر فروخت ہوتی ہیں۔
سائبر سکیورٹی کے ماہر کے مطابق ہیکرز کا ماننا ہے کہ اگر وہ یو اے ای کے کارڈز ہیک کر لیں تو وہ کم وقت میں بہت زیادہ پیسے چرا سکتے ہیں۔ وارمن ہون کے مطابق یو اے ای کے مکین اپنے آپ کو محفوظ بنانے کے لئے مختلف اقدامات اٹھا سکتے ہیں۔
"صارفین اپنی ذاتی معلومات کی حفاظت کے لئے بہت سے اقدامات کر سکتے ہیں۔ آپ کو اپنے انٹرنیٹ کے استعمال کے حساب سے حفاظتی اقدامات مکمل کرنا ہوں گے۔ اگر آپ آن لائن خریداری کرتے ہیں تو آپ ہفتہ وار اکائونٹ اسٹیٹمنٹ یا موبائل پر نوٹیفیکیشن حاصل کریں۔ اس کے علاوہ تمام اکائونٹس اور ای میلز پر سیکیورٹی کے ہر ممکن حصار کو نافذ کریں تاکہ آپ کو مشکوک ڈیوائسز پر لاگ ان سے متعلق معلومات بروقت حاصل ہوں۔