کویت اردو نیوز 02 اکتوبر: بیوی کو بچانے کے لیے سعودی شہری کی قربانی کی کہانی نے سوشل میڈیا پر خوب چرچا کیا جس نے اپنی اہلیہ کے بارے میں بڑے دکھی جذبات سے بتایا جو برسوں سے گردے فیل ہونے کے عارضے میں مبتلا تھی لیکن قسمت نے اسے اپنی اہلیہ کے لئے ایک نئی زندگی لکھنے کا موقع دیا۔
سعودی شہری نے اپنی اہلیہ کی تکالیف ختم کرنے کے لیے اسے اپنا گردہ عطیہ کرکے وفاداری اور قربانی کی شاندار مثال پیش کرتے ہوئے انکشاف کیا کہ اس نے اپنا گردہ عطیہ کرنے کے فیصلے میں ایک لمحے کے لیے بھی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کی۔
طلال المخلیس کا کہنا ہے کہ انہیں اور ان کی اہلیہ کو 5 سال تک ڈاکٹروں کے جائزوں میں تکلیف ہوئی لیکن ان کی حالت مزید بگڑ گئی۔ شوہر نے سعودی الاخباریہ چینل کے ساتھ اپنے انٹرویو کے دوران مزید کہا کہ اسے علاج یا گردے کی پیوند کاری کے لیے بیرون ملک جانا پڑا لیکن کوئی فائدہ نہیں ہوا۔
کئی سالوں کی تکالیف اور ڈاکٹروں اور ہسپتالوں کے جائزوں کے بعد، طلال نے اپنی بیوی کو بچانے کی کوشش میں ڈونر تلاش کرنے کی امید میں سوشل میڈیا پر اشتہارات شائع کرنے کا فیصلہ کیا۔
تمام کوششیں ناکام ہونے کے بعد شوہر نے اپنی بیوی کو اپنا گردہ عطیہ کرنے کی کوشش کی لیکن وزن زیادہ ہونے کی وجہ سے ڈاکٹروں کے انکار پر وہ حیران رہ گیا تاہم انہوں نے اپنی بیوی کو اپنا گردہ عطیہ کرنے کے لیے 22 کلو سے زائد وزن کم کرنے کا فیصلہ کیا اور آپریشن کامیابی سے مکمل ہوا۔ انہوں نے اللہ کا شکر ادا کیا کہ آپریشن کامیابی سے ہوا اور اب ان کی اہلیہ کی حالت بہتر ہے۔