کویت اردو نیوز : کیا آپ تصور کر سکتے ہیں کہ ہوائی اڈے پر کھڑا ہوائی جہاز چوروں نے چرا لیا ہو؟
یقین کرنا مشکل ہو گا لیکن ایسا 2003 میں افریقی ملک انگولا کے لوانڈا ایئرپورٹ پر ہوا تھا۔
بوئنگ 727 طیارہ جو کئی مہینوں سے ہوائی اڈے پر کھڑا تھا، دو افراد نے چرا لیا۔ 2 دہائیاں گزرنے کے باوجود ان چوروں یا جہاز کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
یہ طیارہ 25 سال تک امریکن ایئر لائنز کے زیر استعمال رہا اور پھر مختلف کمپنیوں کے ساتھ رہنے کے بعد یہ 2002 میں انگولا کے ہوائی اڈے پر پہنچا اور کئی ماہ تک وہاں رہا۔
25 مئی 2003 کو بین چارلس اور میکل موٹینٹو نامی 2 افراد اس طیارے میں سوار ہوئے۔
یہ دونوں افراد ایک ٹیم کے ساتھ ہوائی جہاز کو دوبارہ پرواز کے قابل بنانے کے لیے کام کر رہے تھے، جن میں سے میکل موٹینٹو کو یہ معلوم نہیں تھا کہ جہاز کیسے اڑانا ہے جبکہ بین چارلس کے پاس پرائیویٹ پائلٹ کا لائسنس تھا۔
دونوں کے سوار ہونے کے تھوڑی دیر بعد، جہاز نے Quatro de Fevereiro ہوائی اڈے کے رن وے سے نیچے ٹیکسی کرنا شروع کر دی، اس دوران ایئر ٹریفک کنٹرول ٹاور سے کوئی رابطہ نہیں ہوا۔
اس کے بعد ہوائی جہاز کی روشنیاں چلی گئیں اور اس نے جنوب مغرب میں بحر اوقیانوس کی طرف پرواز کی۔
جب طیارہ لاپتہ ہوا تو اس میں 14,000 گیلن ایندھن تھا، جو 1500 میل تک اڑنے کے لیے کافی تھا۔
طیارہ ٹیک آف کے بعد پراسرار طور پر غائب ہوگیا اور اس کا یا چوروں کا کوئی سراغ نہیں مل سکا۔
اس سے زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ ایک بوئنگ 727 طیارے کو اڑانے کے لیے 3 تربیت یافتہ افراد کی ضرورت ہوتی ہے اور اس کے باوجود اسے صرف 2 افراد ہی اڑا لےگئے۔
طیارے کی گمشدگی کا واقعہ امریکا میں نائن الیون حملوں کے تقریباً 2 سال بعد پیش آیا اور اس نے امریکی سیکیورٹی اداروں میں ہلچل مچا دی۔
اس وقت ہارن آف افریقہ میں امریکی افواج کے کمانڈر میرین جنرل ماسٹن روبیسن نے چند سال بعد ایک انٹرویو میں کہا کہ یہ کبھی واضح نہیں ہو سکا کہ طیارہ کیوں چوری ہوا، آیا یہ مالکان کی جانب سے انشورنس فراڈ کے لیے تھا۔ پھر اسے کسی غیر قانونی چارٹر سروس کے لیے استعمال کیا جانا تھا یا یہ ایک مایوس کن کوشش تھی، یہ کبھی معلوم نہ ہو سکا۔
طیارہ غائب ہونے کے کئی ماہ بعد دہشت گردی کی قیاس آرائیاں دم توڑ گئیں اور ایف بی آئی نے 2005 میں خاموشی سے کیس بند کر دیا۔
تاحال یہ معلوم نہیں ہو سکا کہ اس طیارے کا کیا ہوا اور اسے چرانے والے کہاں غائب ہو گئے۔
اسے سول ایوی ایشن کی تاریخ کا سب سے پراسرار کیس سمجھا جاتا ہے۔
اس حوالے سے خیال کیا جا رہا ہے کہ یہ طیارہ بحر اوقیانوس یا کہیں اور گر کر تباہ ہوا ہو گا تاہم اس کا ملبہ آج تک نہیں مل سکا۔