کویت اردو نیوز 17 اکتوبر: فضائی سفر کی تاریخ میں ایک عجیب واقعہ رونما ہوا، جب طیارے سے گرنے والی ایک ایئر ہوسٹس کو حیرت انگیز طور پر ان کی ایک بیماری نے زندہ بچا لیا۔ یہ واقعہ 26 جنوری 1972 کا ہے جب پیرا شوٹ کے بغیر 6 میل کی بلندی سے گرنے والی ائیر ہوسٹس وسنا وولوِچ کو ایک بیماری نے بچا لیا تھا۔
وسنا وولوِچ یوگوسلاویہ ایئر لائنز کی پرواز 367 میں موجود تھیں۔ یہ پرواز سوئیڈن کے شہر اسٹاک ہوم سے سربیا کے شہر بلغراد جا رہی تھی۔ جس وقت طیارہ چیکو سلوواکیہ کی فضا سے گزر رہا تھا اس وقت اچانک دھماکے سے وہ 3 ٹکڑوں میں تقسیم ہو گیا۔
چیکو سلوواکیہ سول ایوی ایشن اتھارٹی کے مطابق طیارے میں دھماکا ایک بریف کیس میں رکھے بم کے باعث ہوا تھا اور سوئیڈن میں ایک اخبار کے دفتر میں ایک شخص نے فون کر کے اس کی ذمہ داری قبول بھی کی تھی۔ اس دھماکے اور طیارے کے حادثے کے نتیجے میں پرواز میں موجود ہر فرد ہلاک ہو گیا مگر کرشماتی طور پر وسنا وولوِچ 33 ہزار 333 فٹ (6.13 میل) کی بلندی سے نیچے گر کر بھی بچ گئیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ 23 سالہ وسنا کو شیڈول کے مطابق اس بدقسمت پرواز کے عملے میں شامل نہیں ہونا تھا لیکن ایک اور ہم نام ایئر ہوسٹس کے ساتھ غلط فہمی میں انھیں پرواز میں بھیج دیا گیا تھا۔
طیارہ پھٹنے کے وقت طیارے کے مرکزی حصے کے آخری کونے میں ایک ٹرالی رکھی تھی جہاں وسنا وولوِچ بھی موجود تھیں۔ دھماکے کے بعد یہ ٹرالی جب زمین کی طرف گرنے لگی تو وسنا بھی اس پر موجود تھیں، یہ ٹرالی برف سے ڈھکی زمین پر گر گئی تھی۔
دراصل وسنا لو بلڈ پریشر کی مریضہ تھیں اور طیارے کے کیبن کا پریشر ختم ہونے کے بعد وہ فوری بے ہوش ہو گئی تھیں، اس طرح ہوا کے دباؤ سے دل کو پھٹنے سے روکنے میں اس بیماری نے اہم کردار ادا کیا۔
اگرچہ وسنا اتنی بلندی سے گر کر بچ تو گئی تھیں مگر وہ بہت بری طرح زخمی ہوئیں اور کافی دن تک کوما میں رہیں، کھوپڑی میں فریکچر کے ساتھ دونوں ٹانگیں اور بھی متعدد پسلیاں اور ہڈیاں ٹوٹ گئی تھیں بعد ازاں وہ صحت یاب ہو کر نارمل زندگی گزارنے لگیں اور دسمبر 2016 کو 66 سال کی عمر میں ان کا انتقال ہوا۔ گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈز نے انھیں سرٹیفکیٹ اور میڈل دیا، 50 سال بعد بھی یہ بغیر پیراشوٹ سب سے زیادہ بلندی سے گر کر بچنے کا عالمی ریکارڈ تو ہے مگر اس سے یہ کہاوت بھی ثابت ہو گئی کہ "جسے اللہ رکھے، اسے کون چکھے”۔