کویت اردو نیوز 11 دسمبر: کسی افسانے کی طرح کی ایک کہانی سوشل میڈیا ویب سائٹس پر بڑے پیمانے پر زیر بحث آگئی۔ اس واقعہ میں ایک اردنی نوجوان 43 سال کی علیحدگی کے بعد اپنی مصری ماں سے دوبارہ مل گیا۔
وسام اپنی والدہ رضا محمد الکورانی تک پہنچنے میں اس وقت کامیاب ہوا جب اس نے فیس بک پر گمشدہ بچوں کے صفحے پر اپنی ایک پرانی تصویر پوسٹ کی، جس میں اس نے لکھا کہ
"آپ کا بیٹا زندہ ہے اور آپ کو ڈھونڈ رہا ہے۔” اس فیس بک پیچ پر آنے والے مصری اور اردنی شہریوں نے متحرک کردار ادا کیا اور نوجوان کو ماں کے حوالے کرنے میں کامیاب ہو گئے۔
کہانی کا آغاز اس وقت ہوا جب مصری خاتون نے 1979 میں اپنا بیٹا کھو دیا اور سوچا کہ وہ مر گیا ہے کیونکہ اس کی شادی ایک اردنی سے ہوئی تھی اور وہ اردن کے دار عمان میں رہتی تھی۔ بیٹے کو جنم دینے کے بعد وہ بیماری میں مبتلا تھی اور اسے ہسپتال میں حراست میں لے لیا گیا تھا۔
غم کی 4 دہائیاں:
اردنی نوجوان کو اس کی ماں سے ملانے والی اس پوسٹ میں کہا گیا تھا کہ ” میری ماں مصری ہے اور جس کے پاس بھی معلومات ہیں وہ اس فیس بک پیج کے ذریعے رابطہ کر سکتا ہے۔” کچھ دن بعد، وہ اپنی والدہ رضا محمود رمضان تک پہنچنے میں کامیاب ہو گیا جو قاہرہ گورنریٹ کے عزبۃ النخل میں رہائش پذیر تھی۔
چار دہائیوں سے غم سہنے والی ماں نے اپنے بیٹے کی گود میں واپسی پر بے پناہ خوشی کا اظہار کرتے ہوئے العربیہ ڈاٹ نیٹ کو بتایا کہ "میں نے دو دن سے کھانا نہیں چکھا کیونکہ میں حد سے زیادہ خوش ہوں۔
اردنی نوجوان وسام نے اپنے والد کی موت کے بعد کئی بار مصر کا دورہ کیا اور اپنی والدہ کو تلاش کرنے کی بہت کوشش کی، تاہم اس کی یہ کوششیں رائیگاں گئی تھیں لیکن اب اللہ رب العزت نے دونوں ماں بیٹا کو ملا دیا۔