کویت اردو نیوز،11جولائی: یو اے ای کے فیڈرل پراسیکیوشن فار کمبیٹنگ ریومرز اور سائبر کرائمز نے ایک ایشیائی باشندے کو حراست میں لینے کا حکم دیا ہے جس پر انٹرنیٹ کا غلط استعمال کرتے ہوئے ایک ویڈیو پوسٹ کرنے میں کا الزام لگایا گیا جس سے رائے عامہ کو مشتعل کیا گیا اور مفاد عامہ کو نقصان پہنچا۔
ایشیائی باشندے پر ایسے مواد کی اشاعت کا الزام بھی عائد کیا گیا جو ملک کے منظور شدہ میڈیا معیارات سے مطابقت نہیں رکھتا اور اماراتی معاشرے کی توہین کرتا ہے۔
یہ بات متحدہ عرب امارات کے اٹارنی جنرل آفس میں فیڈرل بیورو آف انویسٹی گیشن کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر ایک ویڈیو کلپ کی جانچ کے بعد سامنے آئی جس میں مدعا علیہ، اماراتی لباس پہنے ہوئے، ایک لگژری کار شو روم کے اندر گیا۔ اُس کے پیچھے دو لوگ آئے جو ایک بڑی رقم ساتھ لے جا رہے تھے۔ شوروم کے مالک سے بات کرتے ہوئے، وہ تکبر سے ایک ایسی گاڑی خریدنے کا کہتا ہے جو 20 لاکھ درہم سے زیادہ مہنگی ہو۔
اسے شو روم کے ملازمین کو اس انداز میں بڑی رقم دیتے ہوئے بھی دکھایا گیا کہ جس سے یہ ظاہر ہوتا ہے کہ اماراتی شہریوں میں پیسے کی کوئی قدر نہیں ہوتی اور اماراتی شہریوں کی تضحیک کرتے ہوئے اماراتیوں کا ایک جاہلانہ تصور پیش کیا گیا ہے۔
اس نے رائے عامہ کو بھڑکایا اور مشتعل کرتے ہوئے عوامی مفاد کو نقصان پہنچایا ہے۔ پبلک پراسیکیوشن نے کار شو روم کے مالک کو طلب کیا جس میں مذکورہ ویڈیو بنائی گئی تھی۔