کویت اردو نیوز، 23 اگست: ایران نے منگل کے روز اپنے جدید ترین مقامی طور پر تیار کردہ ڈرون”مہاجر-10″ کی نقاب کشائی کی ہے جو زیادہ اونچائی اور ہتھیاروں کی بہتر صلاحیتوں کے ساتھ لمبے وقت تک پرواز کر سکتا ہے۔
ڈرون "Mohajer-10” کو تہران میں ایک تقریب میں متعارف کرایا گیا جس میں صدر ابراہیم رئیسی نے شرکت کی، جس میں ایران کی دفاعی صنعت کی کامیابیوں کا جشن منایا گیا۔
نیا ڈرون "Mohajer-6” کا اپ گریڈ ورژن ہے، جسے امریکی حکام نے یوکرین کی جنگ میں استعمال کرنے کے لیے ایران پر روس کو فروخت کرنے کا الزام لگایا ہے – حالانکہ اس الزام کی تہران تردید کرتا ہے۔
مغربی حکومتوں نے حالیہ مہینوں میں ہتھیاروں کی مبینہ فروخت پر ایران پر سخت پابندیاں عائد کی ہیں۔
نیا ڈرون "7,000 میٹر (23,000 فٹ) کی بلندی پر اور 2,000 کلومیٹر (1,242 میل) کی آپریشنل رینج کے ساتھ 24 گھنٹے تک زیادہ سے زیادہ پرواز کر سکتا ہے”،
ایران کی سرکاری نیوز ایجنسی نے رپورٹ کیا کہ یہ ڈرون 210 کلومیٹر فی گھنٹہ (130 میل فی گھنٹہ) کی رفتار سے سفر کر سکتا ہے اور جدید ترین الیکٹرانک اور انٹیلی جنس سسٹم سے لیس ہے۔
بغیر پائلٹ کی اس فضائی گاڑی میں 300 کلوگرام (660 پاؤنڈ) تک کا کارگو ہے، جو پچھلے ماڈل سے دوگنا ہے، جس سے یہ "ہر قسم کے بم اور گولہ بارود” لے جانے پر قادر ہے۔
یہ "Mohajer-6” کے وزن اور پرواز کے دورانیے کی گنجائش سے دوگنا ہے جو 150 کلوگرام ہتھیار رکھ سکتا ہے اور 12 گھنٹے تک پرواز کر سکتا ہے۔ پچھلے ماڈل میں بھی پرواز کی اونچائی 5,400 میٹر اور رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ تھی۔
امریکہ اور اسرائیل، جو کہ ایران کے سخت دشمن ہیں، اس سے قبل تہران پر خلیج میں امریکی افواج اور اسرائیل سے منسلک بحری جہازوں پر حملے کے لیے ڈرون اور میزائل استعمال کرنے کا الزام عائد کر چکے ہیں۔